یو این آئی
نئی دہلی// دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے قومی راجدھانی میں شدید گرمی اور مختلف مقامات پر درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کرنے کی وجہ سے تعمیراتی مقامات پر مزدوروں کیلئے تنخواہ کے ساتھ (یعنی ان کی تنخواہ نہیں کاٹی جائے گی) تین گھنٹے کی چھٹی کو لازمی قرار دیا ہے۔دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ہدایات میں لکھا گیا ہے ’’لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ مختلف تعمیراتی مقامات پر تعینات مزدوروں کے لیے پانی، ناریل وغیرہ کا مناسب انتظام کرے تاکہ ان کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہو‘‘۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے’’غریب ورکروں کو گرمی کی لہر سے بچانے کیلئے شیڈ؍کولرز کیلئے مناسب انتظامات کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں‘‘۔ڈی ڈی اے کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سپروائزروں اور مزدوروں کو موسم گرما کے اوقات میں دوپہر 12 سے 3 بجے کے درمیان چھٹی دیں۔ سکسینہ نے ہدایت دی ہے کہ یہ انتظامات تمام مقامات پر اس وقت تک جاری رہنے چاہئیں جب تک کہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے نیچے نہ گر جائے۔ انہوں نے دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار کو ہدایت دی ہے کہ وہ دہلی جل بورڈ، دہلی میونسپل کارپوریشن، نئی دہلی میونسپل کونسل، محکمہ بجلی وغیرہ سمیت تمام عوامی کام کے محکموں کی فوری میٹنگ بلائیں اور کارکنوں اور سپروائزروں کو شدید گرمی سے بچانے کی ہدایات جاری کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے بس کے مسافروں اور پیدل چلنے والوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے بسوں کی قطار میں لگے ہوئے شیلٹرز میں مٹی کے برتنوں میں پینے کے پانی کا انتظام کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر درجہ حرارت کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پانی کے چھڑکنے والے ٹینکروں کو تعینات کیا جانا چاہئے۔