سرینگر//وادی گیرایجی ٹیشن چھیڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے طلبہ تنظیم آل جموں وکشمیراسٹوڈنٹس یونین نے گرفتارطلاب کی رہائی اوردرج کیسوں کی واپسی کاپُرزورمطالبہ کیا۔طلاب کی مذکورہ انجمن نے پلوامہ میں 20طلباء کے تھانے میں بندہونے کاانکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ بارہمولہ کالج کے گرفتارنصف درجن طلباء کے بارے میں اُنکے والدین کوکوئی جانکاری نہیں ۔ گزشتہ ماہ کی15تاریخ کوبائزڈگری کالج پلوامہ میں زیرتعلیم طلباء کیخلاف پولیس اورفورسزکی بے تحاشہ کارروائی ،اوراس دوران درجنوں طلاب کے زخمی ہوجانے کیخلاف شہرسرینگراور وادی کے کئی ضلعی وتحاصیل صدرمقامات میں حالیہ 3ہفتوں کے دوران برآمدہوئے احتجاجی جلوسوں کے بعد 2درجن سے زیادہ احتجاجی طلاب علموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ صورتحال پرقابوپانے کیلئے کئی روزتک کالج اورہائراسکنڈری اسکولوںکوبندرکھنے کے احکامات بھی صادرکئے گئے لیکن آئے دنوں کسی نہ کسی علاقہ میں زیرتعلیم طلباء اور طالبات سڑکوں پرنکل کرپولیس وفورسزکارروائی کیخلاف اوراپنے گرفتاروزخمی ساتھیوں کیساتھ یکجہتی کااظہارکرنے کیلئے احتجاجی جلوس نکال رہے ہیں ۔طلاب کی احتجاجی لہرپرقابوپانے کیلئے کچھ طلبہ کی گرفتاری کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے طلبہ کی ایک تنظیم آل جموں وکشمیراسٹوڈنٹس یونین نے اتوارکوجاری کردہ اپنے بیان میں کہاکہ پلوامہ میں 20سے زیادہ طلباء بشمول شاہدرشیدولدعبدالرشیدساکنہ ٹہب پلوامہ (تھرڈائر میں زیرتعلیم)،شبیراحمدکمارولدجلال الدین ساکنہ چھندگام (تھرڈائر میں زیرتعلیم)،صہیب بشیرولدبشیراحمدساکنہ لاجورہ(فسٹ ائر میں زیرتعلیم)،مومس احمدنجارولدفاروق احمدساکنہ ٹہب(بارہویں میں زیرتعلیم) ،ثاقب احمدگنائی ولدعبدالحمید ساکنہ ٹہب( گیارہویں میں زیرتعلیم )،عابداحمد گنائی ولد غلام محمدساکنہ ٹہب (گیارہویں میں زیرتعلیم )) اورنصیراحمد راتھرولد علی محمدساکنہ ٹہب (گیارہویں میں زیرتعلیم ) بھی شا مل ہے،کوحراست میں لینے کے بعدمقامی پولیس تھانے میں بندرکھاگیاہے جبکہ اُنکے خلاف سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت کیس بھی درج کئے گئے ہیں ۔مذکورہ یونین نے اسکے ساتھ ہی یہ بھی کہاہے کہ بارہمولہ ڈگری کالج میں زیرتعلیم نصف درجن طلباء بشمول سمیراحمدبابا،بشارت احمدآخون،قیصررشید،مدثراحمدخان اورمبشرمنظورکوتین ہفتے قبل پولیس نے حراست میں لیا،لیکن ان سبھی طلاب کے بارے میں اُنکے والدین کوکچھ پتہ نہیں کہ اُنھیں کہاں رکھاگیاہے۔کشمیراسٹوڈنٹس یونین کے مطابق 15اپریل واقعہ کے بعدوادی کے مختلف علاقوں میں درجنوں طلاب علموں کوگرفتارکیاگیاہے ،اوراُنکے خلاف ایف آئی آردرج کئے گئے ہیں ۔یونین ھٰذانے طلاب کی گرفتاری اوراُنکے خلاف کیس درج کئے جانے کی کارروائی کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے سرکارکوخبردارکیاکہ اگرفوری طورسبھی گرفتارشدہ طلباء کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی اورپولیس تھانوں میں طلاب کیخلاف درج شدہ ایف آئی آرواپس نہیں لئے گئے تووادی گیرایجی ٹیشن چھیڑدی جائیگی۔