عظمیٰ نیوز سروس
گاندھی نگر// گجرات کے وڈودرا ضلع میں منگل کی صبح ایک المناک حادثہ پیش آیا جب آنند اور پادرا کو جوڑنے والے 40سال پرانے پل کا ایک حصہ اچانک مہی ساگر ندی میں دھنس گیا۔ پل کے گرنے کے ساتھ ہی اس پر موجود متعدد گاڑیاں ندی میں جا گریں، جس میں اب تک 10افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ کئی دیگر کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔عینی شاہدین کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب دو ٹرک، ایک بولیرو ایس یو وی اور ایک پک اپ وین پل سے گزر رہی تھیں۔ اچانک زوردار دھماکے جیسی آواز آئی اور پل کا ایک بڑا حصہ دھڑام سے ندی میں جا گرا۔ اسی کے ساتھ گاڑیاں بھی بہہ گئیں، جس کے بعد علاقے میں چیخ و پکار مچ گئی۔مقامی لوگوں نے فوری طور پر ریسکیو میں ہاتھ بٹایا۔ فائر بریگیڈ، پولیس اور ضلع انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں اور مہی ساگر ندی میں ڈوبی گاڑیوں کی تلاش جاری ہے۔حادثے کے بعد گجرات کے سڑک و عمارت محکمہ کے سکریٹری پی آر پٹیل نے پل کی خستہ حالی پر نوٹس لیتے ہوئے ماہرین کی ٹیم جائے حادثہ روانہ کر دی ہے۔ فی الحال وزیر اعلیٰ نے بھی تکنیکی جانچ کا حکم دیا ہے۔مقامی رہائشیوں نے پل کی بدحالی پر کئی بار خبردار کیا تھا۔ ایک مقامی شخص نے میڈیا کو بتایا’’ یہ پل ٹریفک کے لحاظ سے ہی نہیں بلکہ کئی خودکشیوں کے لیے بھی بدنام رہا ہے۔ اس کی خستہ حالت کے بارے میں بارہا آگاہ کیا گیا، لیکن افسوس انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی‘‘۔دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے وڈودرا ضلع میں ایک پل گرنے سے ہونے والے جانی نقصان پر گہریدکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور مرنے والوں کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے دو-دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا۔بدھ کے روز گجرات کے وڈودرا ضلع میں دریائے مہی ساگر پر ایک بنے ایک پل کے گرنے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے مرنے والوں کے لواحقین کے لئے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لئے 50-50 ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ۔کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے گجرات میں مہیساگر ندی پر پل گرنے سے متعدد لوگوں کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا’’گجرات کے بڑودہ میں پل گرنے اور گاڑیوں کے ندی میں گرنے سے متعدد لوگوں کی موت کا حادثہ بہت ہی افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ میں اس حادثے میں مرنے والوں کے سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکرتا ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سے توقع ہے کہ وہ زخمیوں کو اچھا علاج فراہم کرے گی اور تمام متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرے گی۔دریں اثنا پارٹی لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے پریس کانفرنس میں اس حادثے پر پارٹی کی جانب سے گہرے صدمے کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتیہوئے کہا کہ اس حادثہ میں اب تک دس افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ اس پل کی خستہ حالی کے بارے میں میونسپلٹی کو شکایات ملی ہیں، جس میں حکومت نے اس پل کی مرمت کروائی اور تعمیری کام مکمل ہونے کے بعد یہ حادثہ پیش آگیا۔
اتراکھنڈمیں بادل پھٹا | پل بہہ جانے سے دیہات کا رابطہ منقطع
عظمیٰ نیوز سروس
دہرادون// اتراکھنڈ کے دھارچولا علاقے میں مانسون کے دوران قدرتی آفات کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیش آیا، جب دھارچولا کی دارما وادی میں واقع تیزم گائوں میں اچانک بادل پھٹ گیا، جس سے علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ رات تقریباً 12بجے پیش آیا۔ بادل پھٹنے سے آنے والے اچانک پانی کے زور سے تیجم گاں کو مرکزی علاقے سے جوڑنے والا لکڑی کا پل بہہ گیا، جس کے نتیجے میں دیہات کا باقی علاقے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔