سرینگر//جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ گجرات اسمبلی میں پاس شدہ بل اسلام اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف گہری سازش ہے۔جماعت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ گجرات کی اسمبلی میں گائے، بیل یا بچھڑا ذبح کرنے والے کو دس سال سے لے کر عمر قید کی سزا سے متعلق بل پاس کرانے سے واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے دینی معاملات میں براہ راست مداخلت کرنے پر اُتر آئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسی گجرات میں 2002ء میں دو ہزار سے زائد بے گناہ مسلمانوں کو دن دھاڑے قتل کیا گیا اور سینکڑوں مسلمان عورتوں کی عصمت دری کی گئی لیکن کسی بھی مجرم کو قرار واقعی سزا دلوانے میں اسی حکومت نے مکمل عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا کیوں کہ ہندتوا فلسفے پر عمل پیرا یہ لوگ مسلمان کو انسان ماننے کے لیے بھی تیار نہیں ہیں۔ ایک مسلمان کے لیے سور کا گوشت حرام اور ناجائز ہے لیکن اُن کے دینی جذبات کا کوئی نوٹس آج تک نہیں لیا گیا اور بھارت کی تمام گلی کوچوں میں سور کا گوشت بیچا اور کھایا جارہا ہے،کیا اس سے مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچتی ہے؟ بیان میں کہا گیا کہ اگر چہ بھارتی آئین میں ہر ایک انسان کو اپنے اپنے دین پر عمل کرنے کی آزادی کی ضمانت موجود ہے لیکن بی جے پی سرکار وہاں کے مسلمانوں پر ہندتوا کا فلسفہ جبراً نافذ کرنے پر تلی ہوئی ہے، اب عدالتوں کے ذریعے مسلمانوں کے عائلی قوانین کو بھی بدلنے کی ایک سوچی سمجھی اسکیم پر عمل کیا جانے لگا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ عورتوں کے تحفظ کے نام پر مسلمان عورتوں کو اسلام سے ہی بغاوت کرنے پر اُکسایا جارہا ہے حالانکہ جو ظلم یہ لوگ اپنے ہی فرقے کی دلت ذات سے تعلق رکھنے والی عورتوں کے ساتھ کررہے ہیں وہ سب پر عیاں ہے، اُن کے ساتھ لونڈیوں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے اور اُن کے سایے تک کو منحوس سمجھا جاتا ہے لیکن مسلمان عورتوں کے حقوق کے تحفظ کا جو ڈھنڈورہ پیٹا جارہا ہے وہ سب ایک زبردست ڈھونگ ہے۔بیان کے مطابق اسلام دنیا کا وہ واحد ضابطہ حیات ہے جس میں عورتوں کو اعلیٰ ترین مقام عطا کیا گیا ہے اور جس کا تصور تک انسان کے بنائے ہوئے کسی ضابطہ حیات یا دستور میں نہیں پایا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ گجرات اسمبلی میں پاس شدہ بل کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف گہری سازش کا ایک حصہ سمجھتے ہوئے اس کی کڑی مذمت کرتی ہے اور علماء کرام اور عوام الناس پر زور دیتی ہے کہ مسلمانوں کے دینی معاملات میں اس سرکاری مداخلت کے خلاف متحدہ آواز بلند کریں۔