گاندھی نگر//یو این آئی//وزیر اعظم نریندرمودی اور راہل گاندھی کے لئے وقارکی جنگ کے ساتھ ہی حکمراں بی جے پی اور سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس کے لئے کرو یا مرو کی جنگ اور 2019کے لوک سبھا کا سیمی فائنل قرار دئے جارہے گجرات اسمبلی الیکشن کے دوسرے اور آخری مرحلے میں ریاست کے شمالی اور وسطی علاقوں کے چودہ اضلاع کی 93 سیٹوں پر سخت سیکورٹی کے درمیان ہوئی پولنگ میں68.70 فیصدووٹ ڈالے گئے۔نائب الیکشن کمشنر امیش سنہا نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں بتایا کہاکا دکا واقعات کو چھوڑ کر پونگ بالعموم پرامن رہی۔ ووٹوں کی گنتی 18دسمبر کو ہوگی۔ابتدائی اندازوں کے مطابق 68.70 پولنگ ہوئی ہے۔ آخری اعدادو شمار ملنے پر اس میں تبدیلی کا امکان ہے۔ گذشتہ الیکشن میں دوسرے مرحلے میں 71.85 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ کل صبح آٹھ بجے شروع ہوئی پولنگ ابتدا میں دھیمی رہی لیکن بعد میں اس میں تیزی آگئی۔ شام پانچ بجے مقررہ وقت ختم ہوجانے کے بعد بھی متعدد پولنگ بوتھوں پر ووٹروں کی قطاریں دیکھی گئیں۔وزیر اعظم مودی نے احمدآباد شہر کے سابرمتی اسمبلی حلقہ کے تحت رانپ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ لال کرشن اڈوانی نے احمد آباد کے شاہ پور میں جب کہ ارون جیٹلی نے ویجل پور میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران کانگریس نے مسٹر مودی کے ووٹ ڈالنے کے بعد سڑک پر چلنے کے سلسلے میں ان پر مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔قبل ازیں کئی مقامات پر ای وی ایم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی جب کہ کچھ مقامات پر لوگوں نے مقامی مسائل کے سلسلے میں پولنگ کا بائیکاٹ کیا۔