نئی دہلی//کانگریس نے حکومت پر گاندھی – نہرو کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے راجیہ سبھا میں کافی ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی اور وقفہ صفر کو بھی روکنا پڑا۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے قانون سازی کے کام نمٹانے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی آگے بڑھانے کی کوشش کی تو کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے ضابطہ 267 کے تحت معاملہ اٹھانے کی اجازت طلب کی۔ اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھوپندر یادو نے مخالفت کی اور کہا کہ اس کے لئے چیئرمین سے سابقہ اجازت لی جانی چاہئے ۔ مسٹر کورین نے کہا کہ معاملہ سننے کے بعد ہی طے کیا جائے گا کہ اس کی اجازت دی جانی چاہئے یا نہیں۔ اس کے بعد مسٹر آنند شرما نے کہا کہ حکومت گاندھی- نہرو کی توہین کر رہی ہے اور ان کے ناموں کا جان بوجھ کر ذکر نہیں کیا جا رہا ہے ۔اس پر حزب اقتدار نے پھر مخالفت کی۔ ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی نے کہا کہ کانگریس کے لیڈر ملک کی اعلی ترین آئینی عہدے کی نکتہ چینی کر رہے ہیں اور ان کا مکمل بیان ایوان کی کارروائی سے نکال دینا چاہئے ۔ اس پر حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور مسٹر آنند شرما نے کہا کہ انہوں نے اعلی ترین آئینی عہدے کا نام نہیں لیا ہے ۔ دونوں فریقوں کو سننے کے بعد مسٹر کورین نے کہا کہ وہ معاملے کو دیکھیں گے اور اگر مسٹر شرما کے بیان میں اعلی ترین آئینی عہدے پر براہ راست یا بالواسطہ کوئی تبصرہ ہو ا تو اسے ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر آنند شرما کو یہ معاملہ اٹھانے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس کے بعد مسٹر کورین نے وقفہ صفر شروع کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران کانگریس کے رکن گاندھی- 'نہرو کی توہین نہیں سھیں گے ' کے نعرے لگانے لگے ۔ اس دوران بہت سے ارکان نے وقفہ صفر کے دوران اپنا بیان دیا جو ہنگامے کی نذر ہوگیا۔ مسٹر کورین کانگریس کے ارکان سے خاموش ہونے اور وقفہ صفر چلنے دینے کی اپیل کی لیکن ان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انھوں نے 11.44 بجے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔