گاندربل//ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے تیسرے مرحلے میں ضلع گاندربل میں کونسل کی تین نشستوں،سرپنچوں کی سات اور پنچ کی چار نشستوں کیلئے رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔گاندربل میںضلع ترقیاتی کونسل کی تین نشستوں کے لئے 34 ہزار 8 سو 68 رائے دہندگان کے لئے مختلف علاقوں میں موجود سرکاری سکولوں میں 188 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے،جہاں کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر صبح سے ہی لمبی لمبی قطاریں کھڑی تھی اور کچھ پولنگ اسٹیشن پر موجود عملہ دن بھر رائے دہندگان کے انتظار میں بیٹھے رہے لیکن کوئی بھی ووٹ ڈالنے نہیں آیا۔ورپش گورنمنٹ مڈل سکول میں قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشن پر ووٹروں کی لمبی قطاریں اپنی باری کے انتظار میں تھی،جبکہ سالورہ،تولہ مولہ،بدکونڈ میں ایک یا دو افراد نے ووٹ ڈالے۔پتی سالورہ میں 233 رائے دہندگان کے لئے گورنمنٹ مڈل سکول رام پورہ میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا تھا تاہم دن بھر عملہ گپ شپ میں مصروف رہا تاہم آخری اوقات میں صرف دو رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا حق ادا کیا۔تولہ مولہ میں بھی 2 سو سے زائد رائے دہندگان ہونے کے باوجود صرف ایک خاتون نے اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے من پسند امیدوار کے حق میں ووٹ دیا۔بدر کونڈ میں بھی قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشن پر صرف تین افراد نے ووٹ ڈالے۔ادھر کئی رائے دہندگان نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہی علاقے سے تعلق رکھنے والے امیدوار کے حق میں اپنا ووٹ دینے کیلئے آئے ہیں۔ورپش مڈل سکول میں قائم پولنگ اسٹیشن پر موجود متعدد خواتین نے بتایا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ وہ پہلی مرتبہ اپنے ووٹ کا استعمال کررہی ہیں۔یاسمینہ نامی ایک لڑکی نے بتایا کہ وہ زندگی میں پہلی مرتبہ اپنے ووٹ کا استعمال کررہی ہیں۔گزشتہ سال اس کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور آج وہ پہلی مرتبہ ووٹ کا استعمال کررہی تھی۔ادھر پرائمری سکول وائل میں قائم پولنگ بوتھ پر آئے ہوئے رائے دہندگان نے بتایا کہ وہ ان کے علاقے سے اپنی پارٹی سے وابستہ امیدوار کے حق میں ووٹ کا استعمال کررہے ہیں۔شدید اور سخت سردی کے دوران اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں معراج الدین نامی شہری نے کہا کہ اگرچہ ووٹ ڈالنا کشمیر کی سیاست میں جھوٹ اور فریب کے سوائے کچھ نہیں ہے، تاہم اس بار ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات میں ہمیں امید ہے ہم نے جس کو ووٹ دیں گے و ہ علاقہ کی ترقی اور بہبود کیلئے کام کرے گا۔