راجا ارشاد احمد
گاندربل //رشتوں کو شرمسار کرنے والے واقعہ میں چھوٹی بہن کی قاتل بڑی بہن نکلی۔اتوار کو گاندربل کے نواحی علاقہ سہ پورہ میں دلخراش واقعہ میں نابالغ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی جس سے پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی.۔تاہم پولیس نے 48 گھنٹوں کے دوران ہی قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے قاتل کو بے نقاب کردیا جو کوئی اور نہیں بڑی بہن ثابت ہوئی.۔منگل کوپریس کانفرنسسے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی گاندربل خلیل احمد پوسوال نے کہا کہ “اتوار کی صبح سہ پورہ بٹہ سر رابطہ سڑک پر نابالغ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی. جس کے بعد بڑی بہن نے پولیس کو بتایا تھا کہ اتوار کی صبح تقریبا 10:15 بجے وہ اور اس کی 14 سالہ بہن سہ پورہ بٹہ سر گاندربل میں اپنے گھر سے بمشکل 300 میٹر کے فاصلے پر قریبی کھیتوں سے سبزیاں لینے نکلی تھی. جس دوران اچانک ایک کار ان کے قریب آکر کھڑی ہوئی۔ تین آدمی باہر نکلے، اور کچھ ہی لمحوں میں بہنوں کو گھسیٹ کر حملہ کر دیا۔ بڑی لڑکی نے دعوی کیا تھا کہ ان میں سے ایک نے اس کی چھوٹی بہن کو اس قدر بے دردی سے مارا کہ وہ سڑک کے کنارے گر گئی، اس کے چھوٹے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور وہ ساکت ہے۔ خود کو اغوا کاروں سے بچانے میں کامیاب ہوکر گھر کی طرف بھاگنے میں کامیاب ہوگئی تھی”ایس ایس پی گاندربل نے مزید کہا کہ” یہ بیان پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے دیا گیا تھا. تاہم تحقیقات سے پتہ چلا کہ بہنیں دراصل اپنی ماں کی گمشدہ گھڑی کی تلاش کے لیے نکلی تھیں. جب کسی بات پر دونوں بہنوں کا آپس میں جھگڑا ہوگیا. چونکہ دونوں بہنیں سخت مزاج اور جھگڑالو قسم کی تھی۔ دونوں کے درمیان جھگڑا لڑائی کی شکل اختیار کر گیا جس دوران بڑی بہن نے چھوٹی کو لکڑی کے ڈنڈے سے مارا۔اور تب تک مارتی رہی جب تک چھوتی بہن کی موت واقع نہیں ہوئی”انہوں نے مزید بتایا کہ” ہم نے فورنسک ٹیم کو جائے واردات پر لایا جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ متاثرہ کے ہاتھوں میں پکڑے ہوئے بال ملزم کے ہاتھوں سے ملتے ہیں۔بڑی بہن نے چھوٹی بہن کا قتل کرکے اپنے رشتہ دار کے گھر پر جاکر خون آلودہ کپڑے تبدیل کئے جو پولیس نے برآمد کیے” ایس ایس پی گاندربل نے کہا” لڑکی سے جب پولیس نے پوچھ گچھ تو پہلے اس نے پولیس کو غلط بیان دے کر گمراہ کرنے کی کوشش کی تاہم بعد میں اس نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنی چھوٹی بہن کو قتل کر دیا ہے. “اس کے اعتراف پر پولیس نے کھیت سے وہ لکڑی کا ڈنڈا بھی برآمد کیا جو قتل میں استعمال کیا گیا تھا.۔ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔