راجاارشاد
گاندربل//طویل خشک سالی اور بارشوں کی کمی سے ضلع گاندربل پانی کی کمی کے سنگین بحران سے گزر رہاہے۔ ایک طرف دھان کی فصل کو سیراب کرنے والے ندی نالوں میں پانی کم ہے،جس کے باعث ہزاروں کنال اراضی پراُگائی جارہی دھان کی فصل تباہ ہونے کے قریب ہے، وہیں دوسری طرف گاندربل کے متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مقامی آبادی کو زبردست مشکلات کا ہیں۔ محکمہ جل شکتی کی جانب سے ضلع گاندربل کے متعدد علاقوں میں پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے روزانہ پانی کے ٹینکر روانہ کرنا پڑ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شیر پتھری کے علاقوں میں دھان کی فصل کو سیراب کرنے والی نہریں مکمل طور پر خشک ہوچکی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں کنال پرکاشت کی جارہی دھان کی فصل تباہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ شالہ بگ کے مقامی شہری محمد ایوب نے اس بارے میں بتایا کہ محکمہ آبپاشی کی لاپرواہی کی وجہ سے اس وقت شالہ بگ میں واقع ہزاروں کنال دھان کی اراضی میں موجود فصل تباہ ہوگئی ہے،کیونکہ محکمہ آبپاشی وقت رہتے نہ ہی کنالوں اور نہروں کی مرمت اور صفائی کرتے ہیں جس کا خمیازہ غریب عوام کو اٹھانا پڑتا ہے۔ادھر مسلسل خشک سالی اور بارشیں کم ہونے سے گاندربل کے متعدد علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ پانی سے مالامال علاقوں میں بھی پانی کے ٹینکر منگوانے پڑتے ہیں کیونکہ ندیوں اور نہروں میں پانی گندہ اور ناقابل استعمال ہوچکا ہے۔ بونہ زل، وسن، ہاری پورہ، منی گام ،وطشن، بنہ ہامہ،شالہ بگ، کورگ، آتھ کھور، ہرن، ربہ تار، واکورہ، صفاپورہ ،بٹہ وینہ سمیت دیگر علاقہ جات میں پانی کی فراہمی متاثر ہوگئی ہے۔اس بارے میں جب محکمہ جل شکتی کے اعلی حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مسلسل خشک سالی اور دو ماہ سے زائد عرصہ سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی فراہمی کسی حد تک متاثر ہوئی۔جہاں اس وقت پانی کی شدید قلت واقع ہے ،وہاں محکمہ پانی کے ٹینکر بھیج کر پانی کی قلت دور کررہے ہیں،محکمہ جل شکتی اس وقت روزانہ متعدد پانی کے ٹینکر روانہ کرکے پانی کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کررہاہے۔انہوں نے کہا کہ ہم صارفین سے اپیل کرتے ہیں کہ پانی کا استعمال بہتر طریقے سے کریں، جب تک قدرت کی طرف سے وسائل میسر نہ ہوجائے۔