گاندربل//گاندر بل میں ہورہے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں سی آر پی ایف کے ڈی ایس پی سمیت 12 اہلکار اور درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں سے کرہامہ گاندر بل کے عمر فاروق ولد فاروق احمد گنائی راست فائرنگ میں شدید زخمی ہوئے جبکہ سی آر پی ایف اہلکاروں نے مظاہرین اور سنگ بازوں پر گولیاں چلائیں ۔ادھر ہرن ، پاندچھ ، تولہ مولہ، کورک، منیگام پولنگ سٹیشنوں پر شدید پتھراو کے نتیجے میں پولنگ عملہ جان بچانے پر مجبور ہوا۔کورگ گاندر بل کے مقامی لوگوں کے مطابق پولنگ سٹیشنوں پر پتھرائو کے بعد پولیس نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اورمکینوں کی مارپیٹ کی ۔یہاں تک کہ جامع مسجد کے شیشے بھی توڑ ڈالے گئے۔ ہرن میںپولیس و سیکورٹی فورسز نے پتھرائو کر رہے نوجوانوں کو بھگانے کے لئے ٹیر گیس شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی ۔ پاندچھ گاندر میں مڈل سکول میں قائم تین پولنگ مراکز پر مظاہرین کے شدید پتھراوکے نتیجے میں سی آر پی ایف کے ڈی ایس پی سمیت کئی اہلکاروں زخمی ہوگئے ۔ضلع انتظامیہ کو مجبور ہوکر یرغمال بنائے گئے پولنگ عملہ کو بچانے کے لئے فوج کا سہارا لینا پڑاجبکہ 2935ووٹروں میں سے ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیایہی صورتحال تولہ مولہ میں بھی رہی پولنگ سٹیشن گورنمنٹ مڈل سکول میں قائم کئے گئے پولنگ سٹیشن کے باہر نوجوان دن بھر آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے رہے ۔ تولہ مولہ میں بارہ ہزار رائے دہندگان میں سے صرف ایک ووٹ ڈالا گیا بعد میں نوجوانو ںنے پولنگ سٹیشن کو تالا لگا کر تالہ بند کر دیا ۔گاندر بل میں جہاں بائیکاٹ کا اثر رہا وہیں دوسری طرف لار ، ولی وار ، وتہ لارمیں ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریںدیکھنے کو ملیں اورگاندر بل میں 9049 ووٹ ڈالے گئے ۔ کنگن میں 15193 ووٹ ڈالے گئے ۔واپس جارہے پولنگ عملہ پر شدید پتھر بازی کی گئی۔