راجا ارشاد احمد
گاندربل//محکمہ آبپاشی کی مبینہ لاپرواہی اور غفلت شعاری کے سبب ضلع گاندربل میں زراعی اراضی کو سیراب کرنے والی درجنوں آبپاشی نہریں ختم ہونے کے دہانے پر .دھان کی پنیری لگانے کے لئے آبپاشی نہروں میں پانی میسر نہ ہونے سے ہزاروں کنال دھان کی آراضی بنجر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے. مقامی لوگوں کے مطابق لار کنال،ڈب واکورہ کنال،بابہ کنال،پادشاہی کنال،صفاپورہ کنال سمیت دیگر نہریں محکمہ آبپاشی کی لاپرواہی اور عدم توجہ کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں جس وجہ سے متعدد علاقوں کے زمینداروں، کاشتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ان نہروں سے وابسطہ متعدد علاقوں کے زمینداروں کا کہنا ہے کہ ڈب کنال واکورہ سے نسبل میں واقع درجنوں علاقوں میں موجود ہزاروں کنال زرعی اراضی اور میوہ باغات کو سیراب کرتی ہے۔ نسبل میں ہزاروں کنال دھان کی آراضی کو میوہ باغات میں تبدیل کردیا گیا لیکن اب پانی نہ ہونے کے سبب ان میوہ باغات کا وجود بھی خطرے میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ محکمہ آبپاشی ڈویڑن گاندربل کے متعلقہ عملہ کی لاپرواہی ،غفلت شعاری کی وجہ سے یہ نہریں دم توڑ بیٹھی ہے۔اپریل مہینے کے آخری ایام اور مئی کے مہینے میں دھان کی آراضی کو سیراب کرنے کے لئے پانی چھوڑا جاتا ہے۔ مارچ اور اپریل میں کنالوں اور نہروں کی صفائی اور مرمت کرنے کی ضرورت ہے لیکن محکمہ اریگیشن مئی میں ہی کنالوں کی مرمت شروع کردیتے ہیں جس سے کاشتکاروں کو دھان کی پنیری لگانے میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مشکلات درپیش آرہی ہیں جبکہ کئی علاقوں میں نہروں کے کناروں پر ناجائز تعمیرات کھڑی کی گئی ہیں جس سے ہزاروں کنال زراعی اراضی بنجر ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔