سرینگر//پولیس نے پیر کو دعویٰ کیا کہ 6اکتوبر کو ننر گاندربل میں بھاجپا کے مقامی لیڈر پر جو حملہ ہوا تھا اُس کا کیس حل کیا گیا ہے۔اس حملے میں ایک حملہ آور اور بھاجپا لیڈر کی حفاظت پر مامور اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ننر گاندربل میں غلام قادر نامی بھاجپا لیڈر کے گھر پر جنگجوﺅں نے6اکتوبر کو حملہ کیا۔اس حملے کے دوران لیڈر کی حفاظت پر مامورپولیس اہلکاروں نے بھی گولی چلائی اور طرفین کے مابین گولیاں چلنے کے اس واقعہ میںایک جنگجو شبیر احمد شاہ ساکن ترال اور ایک پولیس اہلکار کانسٹیبل محمد الطاف ہلاک ہوگئے۔
اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر209کے تحت گاندر بل پولیس تھانے کے اندر کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
پولیس بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران قیصر احمد شیخ ساکن سرچ گاندربل کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس نے انکشاف کیا کہ وہ حزب المجاہدین سے وابستہ متحرک کارکن ہے اور حملے میں اس کا ہاتھ تھا۔
پولیس کے مطابق قیصر سے بعد میں ایک پستول، ایک میگزین اور کچھ پاکستانی جھنڈے بر آمد کئے گئے۔پوچھ تاچھ کے دوران انہوں نے اپنے دو ساتھیوں کے بارے میں اطلاع فراہم کی جن میں ہلال احمد میر ساکن برنہ بگ کنگن اور آصف احمد میر ساکن سرچ گاندربل شامل تھے اور ان دونوں کو بھی گرفتار کرکے اُن کی تحویل سے ایک اور پستول ،گولہ بارود،پاکستانی جھنڈے اور دوسرا قابل اعتراض سامان بر آمد کیا گیا۔