سرینگر//عدالتِ عظمیٰ نے ’’گائورکشکوں کی سرگرمیوں پرمکمل پابندی‘‘کی ہدایت جاری کرتے ہوئے واضح کیاکہ تشددکاشکاربننے والوں کومعاوضہ فراہم کرناریاستوں کی ذمہ داری ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ذمہ داری ریاستوں کی ہے کہ وہ گئو رکشا کے نام پر ہونے والے تشدد کے شکار لوگوں کو معاوضہ فراہم کریں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والے عدالت عظمیٰ کے خصوصی بنچ نے کانگریس لیڈر تحسین پوناوالا اور دیگرعرضی دہندگان کی درخواستوں کی سماعت کے دوران اپنے6 ستمبر کے حکم پر عمل درآمد کے لئے سبھی ریاستوں سے صورتحال سے متعلق رپورٹ طلب کی۔سماعت کے دوران ریاست گجرات، راجستھان، جھارکھنڈ، کرناٹک اور اُترپردیش نے عدالت عظمی میں اپنی رپورٹ داخل کردی ۔ سپریم کورٹ نے باقی تمام ریاستوں سے بھی کہا ہے کہ وہ جلد از جلد رپورٹ جمع کردیں۔ اس معاملے پر آئندہ سماعت31توبر کو ہوگی۔واضح رہے کہ6 ستمبر کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے یہ ہدایت جاری کردی تھی کہ حکومتیں گئو رکشا کے نام پر جاری تشددکوروکنے کے لئے قدم اٹھائیں۔سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو اس بابت سخت قدم اٹھانے کی تلقین کی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے ایسے واقعات پر لگام کسنے کے لئے ہر ضلع میں نوڈل افسر مقرر کرنے اور ایک ہفتے کے دوران پورا عملہ تیار کرنے کا حکم دیاتھا۔سپریم کورٹ نے گئو رکشکوں کے حالیہ حملوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہر ریاست کے چیف سکریٹریوں سے کہا تھا کہ وہ متعلقہ پولیس سپرنٹنڈنٹوں کی مدد سے قومی شاہراہوں کو گئو رکشکوں سے محفوظ رکھیں۔