تھرواننتاپورم// کیرل کے وزیر افزائش مویشیاں نے آج کہا کہ ریاست میں سفید انقلاب یعنی دودھ کی خود مکتفی پیداوار کے منصوبہ کو گاؤ رکھشکوں سے خطرہ لاحق ہے ۔ ریاست کے وزیر برائے جنگلات' افزائش مویشیاں و چڑیا گھر کے راجو نے کہا کہ کیرل میں دودھ کی پیداوار میں اضافہ کی اپنی کوششوں کے حصہ کے طور پر گیر نسل کے حصول کا منصوبہ بنایا تھا۔ نہ صرف گجرات بلکہ دیگر ریاستوں سے بھی گائیوں کی خریدی کا معاملہ تحفظ گاؤ کے نام پر ہجومی تشدد کے امکانی خطرہ کی وجہ سے کھٹائی میں پڑ گیا ہے تاہم گجرات سے گیر نسل کی گائیں خریدنے کا منصوبہ ہم نے ترک نہیں کیا ہے ۔ اس پر ہم اب بھی سنجیدگی سے غور کررہے ہیں تاہم گایوں کی منتقلی کے جوکھم کی وجہ سے فی الحال اس کو ملتوی کردیا گیا ہے ۔ دودھ کی وافر پیداوار کے لئے شہرت رکھنے والی گیر نسل کی گائیں گجرات کے سوراشٹر علاقہ کے گیر جنگلاتی علاقہ اور اطراف کے اضلاع میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔ راجو نے کیرل نے فی کس ایک لاکھ روپئے مالیت پر مشتمل 200 گائیں خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ انہوں نے حال ہی میں گجرات کا دورہ بھی کیا اور متعلقہ وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے اس منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا۔ گجرات کے حکام نے منصوبہ پر مثبت رد عمل دیا اور کہا کہ گایوں کی دستیابی بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔