نئی دہلی//راجیہ سبھا میںکل گئو کشی پر موت کی سزا کا قانون والا 'گئو تحفظ بل 2017' اور پارلیمنٹ کے کام کاج کی مدت کم از کم 100 دن کا انتظام کرنے والا 'پارلیمنٹ (پروڈکٹیویٹی انہینسمینٹ ) بل 2017 'سمیت چھ غیر سرکاری بل پیش کئے گئے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سبرامنیم سوامی نے ایوان میں گئو تحفظ بل 2017 پیش کیا۔ اس بل میں گائے کی نسل کو مستحکم کرنے ، گئو کشی پر پابندی لگانے کے لئے آئین کے آرٹیکل 37 اور 48 پر عمل کرنے کے لئے ایک اتھارٹی کا قیام اور گئو کشی پر موت کی سزا کا انتظام کیا گیا ہے ۔ شرومنی اکالی دل کے نریش گجرال نے 'پارلیمنٹ (پیداوری میں اضافہ) بل 2017 پیش کیا۔ اس کی حمایت ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے بھی کی اور کہا کہ پارلیمنٹ میں کام کاج ہونا چاہئے اور اس میں رکاوٹ کو دور کیاجانا چاہئے ۔ بل میں پارلیمنٹ کے موجودہ تین سیشنوں کے علاوہ ایک اضافی سیشن کا اہتمام کیا گیا ہے اور پارلیمنٹ کا کام کاج سالانہ کم از کم 100 دن کرنے کا انتظام کیا گیا ہے ۔ ایوان میں غیر سرکاری بلوں کے تحت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی وندنا راج چوہان نے 'تعلیم سے متعلق خصوصی اہلیت سے محروم بچوں (شناخت اور تعلیم میں مدد) بل 2016، ترنمول کانگریس کے کنور دیپ سنگھ نے ' آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ (ترمیمی) بل 2016، کانگریس کے پلوي گووردھن ریڈی نے 'آئین (ترمیمی) بل 2016 (دسویں شیڈول ترمیم) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پربھات جھا نے آئین (ترمیمی) بل 2017 (آرٹیکل 51 ا ترمیم) پیش کئے ۔