بانہال//چار ماہ سے بجلی اور سڑک رابطے سے محروم مہو منگت کے لوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوا اور انہوں نے پیر کے روز تحصیل ہیڈکواٹر کھڑی میں احتجاجی مظاہرے کئے اور کھڑی مہو سڑک پر دھرنا دیکر مقامی ٹریفک کو روک دیا۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ مہو منگت ،باوا، اکھرن اور آڑی مرگ کا وسیع علاقہ اس سال کی پہلی برفباری سے اب تک بجلی اور سڑک رابطے سے محروم ہے اور لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے اور بار بار کی التجا کے باوجود بھی ان کی اس مشکلات کو کوئی حاکم سننے کیلئے تیار ہی نہیں ہے ۔ تحصیل کھڑی کے مہو منگت کے علاقے سے تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق سینکڑوں لوگوں نے مہو اور منگت سے نعرے لگاتے ہوئے پندرہ کلومیٹروں کا پیدل سفر طے کرکے کھڑی تحصیل ہیڈکواٹر پر دھرنا دیا – احتجاجی مظاہرین جموں سرینگر شاہراہ پر ناچلانہ کے مقام دھرنا دیکر ٹریفک کو روکنے پر بضد تھے لیکن تحصیلدار کھڑی کی یقین دھانی سے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا گیا ۔ مظاہرین ہم کیا چاہتے ہیں انصاف اور سڑک اور بجلی کو بحال کرنے کے نعرے لگا رہے تھے، لوگوں کا کہنا ہے کہ کھڑی سے مہو تک کی رابطہ سڑک اور بجلی پچھلے چار مہینے سے بند پڑی ہے اور محکمہ بجلی ،پی ایم جی وائی، متعلقہ ٹھیکیدار اور ضلع حکام ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ برفباری سے متاثرہ علاقہ مہو منگت کے سینکڑوں عام لوگ مریض اور سکولی بچے گوناں گوں مشکلات سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور سڑک کا اعلیٰ افسروں اور سیاسی لیڈروں کی نوٹس میں لایا گیا لیکن کوئی کاروائی نہیں کی جا سکی ۔ شاہراہ کی طرف بڑھ رہے احتجاجی جلوس کو کھڑی میں روکا گیا جہاں تحصیلدار کھڑی تابش سلیم نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ علاقہ مہو منگت سمیت تحصیل کھڑی کے منقطع علاقوں میں بجلی اور سڑک کو ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کیا جائے گا ۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ علاقے میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ہرممکن اقدام کئے جائینگے اور متعلقہ محکموں کو جوابدہ بنایا جائے گا ۔