اوٹاوا// کینیڈا میں آسمانی بجلی گرنے کے باعث 136مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ کینیڈ اکے مغربی علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات برٹش کولمبیا اور مغربی البرٹا میں پیش آئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کینیڈا میں کئی روز سے جاری شدید گرم موسم کے بعد جنگلات آگ کی زد میں ہیں اور برٹش کولمبیا میں آگ کی وجہ سے لیٹن نامی گاوں تقریبا مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ ملک کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 49.6ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے،جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 719 تک پہنچ چکی ہے۔ملک بھر میں پہلی بار شدید گرمی کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے۔ اسکول اور یونیورسٹیاں بند کردی گئی ہیں اور کورونا ویکسین کے مراکز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ حکام نے شہر کے چوراہوں پر عارضی فوارے لگا دیے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متاثرہ مقامات پر فوج تعینات کردی گئی ہے۔ آگ سے متاثر ہونے والے علاقوں سے تقریبا ایک ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ برٹش کولمبیا میں فارنسک میڈیسن انسٹیٹیوٹ کی چیئر مین لیزا لاپوئنٹ نے ایک تحریری بیان میں بتایا کہ ملک بھر میں 25 جون کے بعد سے شدید گرمی اور لو لگنے سے 719 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکام کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ادھر گرمی کی لہر نے امریکامیں تباہی مچارکھی ہے اور واشنگٹن ڈی سی اور اوریگون میں اب تک 79 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔