سرینگر // کینسر بیماری میں مبتلا مریضوں کو راحت پہنچانے کیلئے شروع کی گئی’کارپس فنڈ فار کینسر‘ کے تحت ریاستی سرکار نے شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں درج کینسر مریضوں کیلئے 1کروڑ روپے کی منظوری دی تھی لیکن ایک سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود بھی سکمز انتظامیہ کو روقومات موصول نہیں ہوئے ہیں اور ریاستی سرکار کے نام کئی خطوط ارسال کرنے کے باوجود بھی سکمز انتظامیہ کو کچھ نہیں ملا ۔ سکمز انتظامیہ نے کینسر سمیت دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور مختلف مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے تحت فراہم کئے گئے ایک کروڑ 19لاکھ25ہزار 429روپے میں صرف 81لاکھ38ہزار اور 304 روپے مریضوں میں تقسیم کئے گئے ہیں مگر سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی جانب سے شروع کی گئی Corpus Fund for Cancer Patients کیلئے ریاستی سرکار نے ایک کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ ریاستی سرکار کی جانب سے صورہ انتظامیہ کے نام چھٹی زیرنمبر DDCS/DDB/2601بتاریخ 3 جون 2017 میں مذکورہ اسکیم کیلئے ایک کروڑ روپے منظور کرنے کی بات کہی گئی ہے مگر تقریباًایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی رقومات موصول نہیں ہوئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ نے اس سلسلے میں ریاستی سرکار کو بھی کئی بار آگاہ کیا لیکن اسکے باوجود بھی ایک کروڑ روپے اسپتال کو نہیں دیئے گئے۔ سکمز کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ مذکورہ اسکیم کے تحت رقومات منظور تو کئے گئے تھے لیکن اسپتال تک وہ رقم ابتک نہیں پہنچی ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ نے ریاستی سرکار کو اس حوالے سے کئی بار آگاہ بھی کیا لیکن اسکے باوجود بھی رقم موصول نہیں ہوئی ۔ ڈاکٹر جان نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسپتال انتظامیہ نے مختلف مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے تحت فراہم کئے گئے 1کروڑ 19لاکھ 25ہزار اور 429 روپے میں سے81لاکھ38ہزار اور304روپے مریضوں میں تقسیم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رین سی ایس آر( RAN-CSR) کے تحت 42لاکھ 16ہزار 904روپے ، بی پی ایل کے تحت 803,315روپے اور وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ کے تحت 66لاکھ42ہزار 407روپے میں سے 48لاکھ 59ہزار 450غریب مریضوں میں تقسیم کئے گئے ہیں ۔