یو این آئی
غزہ//غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیلی بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 94 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں
کے اسکولوں، اسپتالوں، کیمپوں، خیموں اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 94 فلسطینی ہلاک اور 367 زخمی ہوئے ہیں۔صیہونی افواج نے جنوبی غزہ میں انتظار میں قطار میں کھڑے شہریوں پر فضائی حملہ کیا، اس دلخراش حملے میں کم از کم 32 افرادہلاک ہوئے ہیں، جو وہاں راشن لینے کے لیے موجود تھے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 10 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جنہیں فوری طور پر بیرونِ ملک منتقل کر کے طبی امداد فراہم کرنے کی ضرورت ہے، تاہم اسرائیل نہ صرف انخلا میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ زخمیوں اور مریضوں کی طبی سہولیات تک رسائی بھی محدود کر رکھی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے 21 ماہ سے جاری جنگ میں 228 فلسطینی صحافی جاں بحق کیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میںہلاک ہونے والوں کی تعداد 7,800 سے تجاوز کر گئی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 28,000 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 58 ہزار 667 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 83,740 سے تجاوز کر چکی ہے۔