عاصف بٹ
کشتواڑ//جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے ایک دور افتادہ جنگلاتی علاقے میںملی ٹینٹوں کے ساتھ شدید گولی باری میں فوج کا ایک پیرا کمانڈو ( جونیئر کمیشنڈ آفیسر)ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے۔وائٹ نائٹ کارپس کی طرف سے ایکس پر بتایا گیاکہ مقتول کی شناخت 2پیرا سپیشل فورسز کے راکیش کمار کے طور پر کی ہے جو اس سے قبل علاقے میں ملی ٹینٹوںکے ساتھ مقابلہ کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا۔حکام نے بتایا کہ جاری آپریشن میں تین دیگر فوجی بھی زخمی ہوئے تاہم ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے کشتواڑ کے ایک درجن کے قریب علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔یہ تصادم اتوار کی صبح تقریباً 11 بجے اس وقت شروع ہوا جب فوج اور پولیس کی مشترکہ تلاشی پارٹیوں نے ملی ٹینٹوں کو کیشون جنگل میں روکا، جہاں سے VDGs نذیر احمد اور کلدیپ کمار کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔ یہ علاقہ کشتواڑ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 60کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔کشتواڑ سے سروانہ تک سڑک کا رابطہ ہے لیکن وہاں سے مقام جھڑپ تک لگ بھگ 5گھنٹے کا سفر ہے۔یہ علاقہ کشتواڑ اور ڈوڈہ ضلع کے درمیان جنگلات میں پڑتا ہے۔ایکس پر پوسٹ میں کہا گیا کہ جی او سی اور تمام رینک کے افسران نائب صوبیدار راکیش کمار( 2پیرا سپیشل فورسز)، کی عظیم قربانی کو سلام کرتے ہیں۔ راکیش 09 نومبر 2024 کو کشتواڑ میں شروع کیے گئے مشترکہ آپریشن کا حصہ تھے، ہم غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو ولیج ڈیفنس گارڈز (VDGs) کی ہلاکت کے بعد سیکورٹی فورسز نے اس جنگلاتی علاقے میں تین طرف سے تلاشی آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔اتوار کی صبح جس جگہ تصادم ہوا، وہ اس جگہ سے چند کلومیٹر دور ہے، جہاں سے گہری کھائی میں وی ڈی گی کی لاشیں ملی تھیں۔ملی ٹینٹوں کی جانب سے وی ڈی جیز کو اغوا کرکے ہلاک کرنے کے بعد جمعرات کی شام کو کنٹواڑہ اور کیشوان کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی۔فوج کی جموں میں واقع وائٹ نائٹ کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “ملی ٹینٹوںکی موجودگی سے متعلق مخصوص انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر، کشتواڑ کے علاقے ’بھارت رج ‘میں سیکورٹی فورسز کے ذریعہ ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ یہ وہی گروہ ہے جس نے دو) معصوم دیہاتیوں (گائوں کے دفاعی محافظوںکو اغوا کرکے قتل کیا تھا۔ملی ٹینٹوں کیساتھ رابطہ قائم ہوا اور فائر نگ شروع ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ ابتدائی گولی باری میں چار فوجی اہلکار زخمی ہوئے اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ تین یا چار دہشت گرد علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
سرینگر
پولیس نے اتوار کی صبح شہر کے مضافات میں زبرون جنگلاتی علاقے میںسیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو سے تین ملی ٹینٹوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔حکام نے بتایاکہ گولی باری صبح 9 بجے کے قریب جنگلاتی علاقے میں شروع ہوئی جو داچھی گام اور نشاط کے بالائی حصہ کو ملاتا ہے۔ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ڈی آئی جی، وسطی کشمیر، راجیو پانڈے نے کہاکہ علاقے میں دو سے تین ملی ٹینٹوں کو دیکھا گیا ہے۔انکا کہنا تھا “تاہم، دشوار گزار علاقے کی وجہ سے، صحیح جگہ کا تعین نہیں کیا گیا ہے،ہمارے فوجیوں پر بھی کچھ گولیاں چلائی گئیں، محاصرہ تیز کر دیا گیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ملی ٹینٹوں کا سراغ لگایا جائے گا اور ان کو بے اثر کر دیا جائے گا،” ۔