کشتواڑ //کشتواڑ ضلع کے کیشوان علاقے میں پیش آئے درد ناک حادثے کہ بعد جہاں مقامی لوگوں میں خوف ہراس پا یا جا رہا ہے وہیں لوگ ضلع کشتواڑ کے دور دراز پہاڑی علاقوں کی سڑکوں پرچلنے والی نجی گاڑیوں پر سفر کرنے سے بھی کتراتے ہیں ۔اسی سلسلہ کو لیکر کانگریس پارٹی کے سنیئر لیڈر اور سابقہ وزیر غلام محمد سروڑی نے ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ انگریز سنگھ رانا سے ملاقات کر انہیں مقامی لوگوں کے مسائل سے آگاہ کیا ، جس میں انہوں نے کیشوان میں صحت مراکز کی غیر فعالی ، ڈاکٹروں کی عدم دستیابی اور علاقہ کیشوان جہاں کی آبادی 10,000سے زائدہے ،میں پی ایچ سی سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا تا کہ لوگوں کو مشکل وقت میں بہتر طبی سہولیات مل سکیں۔یہاں جاری بیان کے مطابق ا نہوں نے کیشوان سڑک پر بلیک ٹاپنگ ، جموں و کشمیر بنک برانچ ، سرگواری میں اے ٹی ایم کی سہولت وغیرہ کے علاوہ ضلع کشتواڑ اور ڈوڈہ میں ایس آر ٹی سی بس سروس شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ایس آر ٹی سی بسوں کی مرمت کیلئے کشتواڑ میں ایس آر ٹی سی یارڈ قائم کرنے کے لئے بھی کہا تاکہ گاڑیوں کی مرمتی یہاں ہی کی جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے روڈ مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دینے کے لئے بھی کہا تا کہ ان پہاڑی علاقے کی سڑکوں کی دیکھ ریکھ بہتر ڈھنگ سے کی جا سکے ۔ سروڑی نے حکومت کی جانب سے مرنے والوں کے حق میں دی جانی والے امداد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور حادثے کہ دوران جن غیر سرکاری تنظیموں نے اپنا تعاون پیش کیا جن میں ابا بیل ، طارق میموریل ٹرسٹ ، اور فوج کی جانب سے کئے جانے والی بچائو کاروائی پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔ پریس بیان کے مطابق سروڑی نے اس سلسلہ میں ریاستی گورنر ستیہ پال ملک ، مشیر اور چیف سیکریٹری سے بھی اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا جنہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ان کی طرف سے اُٹھائے کے مسائل پر ترجیح بنیاد پر غور کیا جائے گا ۔ا س موقعہ پر لوگوں نے بھی منریگا، پی ایم اے وائی، پی ڈی ڈی اور دیگر متعلقہ مسائل اجاگر کئے ۔ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے حادثے کے متاثرین کی مدد کے لئے انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات اور حادثات کی روک تھام کے لئے جا رہے ضروری اقدامات کے بارے میں لوگوں کو مطلع کیا۔ انہوں لوگوں کواور لوڈنگ، موبائل کا استعمال کرنے سے گاڑی ڈرائیوروں کو روکنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں ایس آر ٹی سی یارڈ کے قیام سے متعلق ضلعی انتظامیہ نے پہلے ہی زمین کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیگریٹڈ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کو متاثرین کے بچوں کے کیسز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ مال کے آفیسران کو بھی مقررہ وقت کے اندر اند تمام دستاویزات مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔علاوہ ازیں سرگواری میں نیابت دفتر کے غیر فعالی کے جواب میں بھی ڈی سی کشتواڑ نے انہیں یقین دلایا معاملے کا حل نکالاجائے گا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے لوگوں کو احتجاج کرنے یا سڑکیں بند رکھنے کے بجائے ان کے دفتر میں آکر شکایت درج کروانے کا کہا۔