سرینگر// کیرن سیکٹر میں نمازجمعہ کے بعدحد متارکہ دونوں اطراف سے ہوئی گولہ باری نے لوگوں کو گھروں میں ہی محصور کر کے رکھ دیا ہے۔ تاہم بھاری گولہ بھاری کے چلتے نقصان کا اندازہ لگانا کافی مشکل بن چکا ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کیرن سیکٹر کے مڈیاں گائوں میں دن کے 2بجے جیسے ہی مقامی لوگوں نے جمعہ نماز ادا کی تو اس دوران انہیں بھاری گولہ باری ہونے کی آوازیں سنائی دیں۔ابھی لوگ مسجد میں ہی تھے کہ اچانک گولہ باری نے شدت اختیار کی جس کے نتیجے میں لوگ سہم کر رہ گئے اور کئی ایک لوگوں نے اپنے گھروں کی راہ لی اور درجنوں لوگ مساجد میں ہی پنا ہ لینے پر مجبور ہو گئے ۔کیرن کی واحد ایس ٹی ڈی سے لوگوں نے فون کر کے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ جائیں تو کہاں جائیں کیونکہ ان کی آواز کوئی نہیں سن رہا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کیرن میں بھاری گولہ باری سے پہلے بھی کافی نقصان ہوا ہے اور اس کا اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جا سکتا ہے کہ گولہ باری سے کہاں کہاں نقصان ہوا ہے کیونکہ لوگ گھروں سے باہر نکلنے میں بھی ڈر محسوس کر رہے ہیں ۔لوگوں نے مزید بتایا کہ گولہ باری کے نتیجے میں اس سے قبل بھی کافی لوگ مارے جا چکے ہیں جبکہ حالیہ دنوں کیرن میں ہوئی گولہ باری کے نتیجے میں کئی ایک مکانوں کو نقصان ہو نے کے ساتھ ساتھ وہاں ایک خاتون بھی زخمی ہوئی تھی۔