کپوارہ//گزشتہ شمارے کے کشمیر عظمیٰ میں سرحدی علاقوں کیرن اور مژھل میں اساتذہ کی کمی کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے سخت نو ٹس لیتے ہوئے فوری طور ان علاقوں کے ان اسا تذہ کو واپس اپنے سکولو ں میں بھیجنے کے احکامات صادر کئے جو ضلع کے مختلف مقامات پر کیرن اور مژھل کے بجائے اپنی ڈیو ٹی انجام دیتے تھے ۔رو اں مہینے کی ابتداء سے ہی ضلع کے کیرن ،مژھل اوربڈنمل کے لوگو ں نے اس بات کو لیکر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھاکہ ان علاقو ں میں مقامی اساتذہ جنہیں ان سرحدی علاقوں کے سرکاری سکولو ں میں تعینات کیا گیاتھا ،دوسری جگہوں پر کام انجام دے رہے ہیں ۔مقامی لوگو ں کے مطابق ان اساتذہ نے اپنے اثر و رسو خ کے ذریعے کیرن ،مژھل اور بڈنمل سے اپنا تبادلہ کر ایا جس کے نتیجے میں ان سرحدی علاقوں کے سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ نے چیف ایجو کیشن آ فیسر کپوارہ سے رابطہ کیا جنہو ں نے فوری طور ایک حکم نامہ زیر نمبرEstt/Trs/34299 جاری کر کے متعلقہ زونل ایجو کیشن آ فیسران کو ان علاقوں کے اساتذہ کو واپس اپنے علاقوں میں ہدایت دی ۔کشمیر عظمیٰ کے گذشتہ شمارے میں خبر شائع ہونے کے بعد پیر کو زونل ایجوکیشن آفیسر کرالہ پورہ غلام حسن میر نے بغیر کسی تا خیر ایک حکم نامہ زیر نمبر Estt/4702..22جاری کر دیا اور کیرن اور بڈنمل کے ان23 اساتذہ کو واپس اپنے علاقوں میں روانہ کیا جو کئی برسوںکے دوران ضلع کے مختلف سکولو ں میں تعینات تھے ۔زونل ایجوکیشن آ فیسر کرالہ پورہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہو ں نے ایک خصوصی ٹیم کو ان سکولو ں میں روانہ کیا جہا ں کیرن کے 15اور بڈنمل کے8اساتذہ تعینات تھے کو وہا ں سے اپنے اپنے سکولو ں کو واپسی کے حکم نامہ تھما دئے ۔واضح رہے کپوارہ کے سرحدی علاقوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے پہلے ہی چیف ایجو کیشن آ فیسر نے ایک ٹیم تشکیل دی ہے تاکہ وہ ان علاقوں میں جاکر درس و تدریس کے علاوہ دیگر مشکلات سے متعلق جانکاری حاصل کر سکے ۔کیرن اور بڈنمل کے لوگو ں نے محکمہ تعلیم کے اس خصوصی کاروائی کو سراہا اور کہا کہ اس سے ان کے بچو ں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائیں ۔