یو این آئی
نئی دہلی//روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں کہا کہ کیرالہ میں قومی شاہراہ کی تعمیر پر 100کروڑ روپے فی کلو میٹر لاگت آئے گی۔ وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ کیرالہ میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔ کیرالہ میں ایک کلومیٹر قومی شاہراہ کی تعمیر پر 100کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ یہاں زمین کے حصول کی لاگت 49 سے 50 کروڑ روپے فی کلومیٹر ہے۔انہوں نے کہا کہ کیرالہ کے وزیر اعلی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ زمین کے حصول کا پچاس فیصد حصہ دیں گے۔ ریاستی حکومت نے پانچ ہزار کروڑ روپے کی رقم دی تھی، لیکن اس کے بعد ریاستی حکومت کے لیے یہ رقم دینا ممکن نہیں تھا کیونکہ ریاستی حکومت کا بجٹ کم ہے۔ گڈکری نے کہا کہ اس کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہائی وے کے علاقے میں آنے والی سرکاری زمین کو ریاستی حکومت نیشنل ہائی وے کو مفت دے گی اور تعمیراتی سامان پر ریاست کی طرف سے لگائے جانے والے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو بھی معاف کرنے کو کہا گیا ہے۔ اب ہم اس منصوبے پر غور کر رہے ہیں۔ایک دیگر ضمنی سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں تقریبا 2 لاکھ کروڑ روپے کے کام کئے جا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 105 سرنگیں بنائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا کی سب سے بڑی زوجیلا ٹنل کی تخمینہ لاگت 12,000 کروڑ روپے تھی جسے 5,500 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے جس میں 70 فیصد کام ہو چکا ہے۔ یہ کارگل پہاڑی کے دامن میں واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف جموں و کشمیر کے درمیان 36 سرنگیں بنائی جا رہی ہیں جن میں سے 22 پر کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے جموں سے سری نگر پہنچنے میں آٹھ سے نو گھنٹے کا سفر اب تین سے ساڑھے تین گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔