عظمیٰ نیوز سروس
کیرالہ//وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کیرالہ کے ویزنجام بین الاقوامی بندرگاہ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ریاست کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین اور کانگریس رہنما ششی تھرور بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے دوران نہ صرف بندرگاہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی بلکہ اپوزیشن جماعتوں پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا ’’آج کی یہ تقریب کئی لوگوں کی نیندیں اڑا دے گی، جہاں پیغام جانا تھا وہاں جا چکا ہے‘‘۔وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں ہندوستان کے قدیم فلسفی اور روحانی پیشوا آدی شنکرآچاریہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا’’ آج آدی شنکرآچاریہ کی جینتی ہے۔ مجھے تین سال قبل ان کی جائے پیدائش جانے کا موقع ملا تھا۔ انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں مٹھ قائم کر کے قوم کی روحانی بیداری کو نئی سمت دی‘‘۔اس موقع پر وزیر اعظم نے صنعت کار گوتم اڈانی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا’’یہاں گوتم اڈانی بھی موجود ہیں۔ اڈانی نے یہاں جو بندرگاہ بنائی ہے، وہ شاید گجرات میں بھی نہیں بنائی۔8800کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی ویزنجام بندرگاہ کو خاص طور پر بڑے کارگو جہازوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آئندہ برسوں میں اس کی ٹرانس شپمنٹ صلاحیت تین گنا تک بڑھنے کی توقع ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ہندوستان کی 75 فیصد ٹرانس شپمنٹ سرگرمیاں بیرونی بندرگاہوں پر انجام پاتی تھیں، جس سے ملک کو زبردست مالی نقصان ہوتا تھا لیکن اب یہ صورتحال بدلنے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب جو پیسہ پہلے بیرون ملک خرچ ہوتا تھا، وہ ملک کے اندر ترقیاتی منصوبوں پر لگایا جائے گا۔ اس سے نہ صرف ویزنجام بلکہ پورے کیرالہ میں معاشی مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے اس منصوبے کو بھارت کی خود انحصاری کی سمت ایک بڑا قدم قرار دیا۔