یواین آئی
نئی دہلی//سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بڑی راحت دیتے ہوئے مشروط ضمانت دے دی ۔جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھوئیاں کی بنچ نے کیجریوال کو ان کی عرضی پر یہ راحت دی۔ دونوں ججوں نے وزیر اعلیٰ کو 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے دو ضمانتی بانڈ پر رہا کرنے کا حکم دیا۔تاہم، دونوں ججوں نے سی بی آئی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر الگ الگ فیصلے سنائے۔ جسٹس کانت نے کیجریوال کی سی بی آئی کی گرفتاری کو درست قرار دیا، جب کہ جسٹس بھوئیاں نے گرفتاری کو غیر ضروری بتایا۔تاہم سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو ضمانت دیتے ہوئے کئی شرائط عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے دفتر نہیں جا سکتے اور نہ ہی اس سے متعلق فائلوں پر دستخط کی اجازت نہیں ہوگی۔جسٹس کانت نے اپنے حکم میں لکھا ‘چونکہ یہ معاملہ ماتحت عدالت کے سامنے زیر سماعت ہے، کیجریوال سی بی آئی کیس کے جواز پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کریں گے۔جسٹس کانت نے لکھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کیس (ایکسائز پالیسی تنازعہ سے متعلق) کوآرڈینیشن بنچ کی طرف سے عائد کردہ شرائط و ضوابط (ضمانت کے لیے) بشمول یہ کہ وزیر اعلیٰ اپنے دفتر جا کر فائلوں پر دستخط نہیں کر سکتے، اس کا اس معاملے میں بھی اطلاق ہوگا۔ “جسٹس بھویان نے لکھا “اگرچہ مجھے ان سیکشنز پر شدید اعتراض ہے جو اپیل کنندہ کو چیف منسٹر کے دفتر اور دہلی سکریٹریٹ میں داخل ہونے اور فائلوں پر دستخط کرنے سے روکتے ہیں۔ لیکن عدالتی نظم و ضبط کو مدنظر رکھتے ہوئے، میں اس مرحلے پر اپنی رائے ظاہر کرنے سے پرہیز کروں گا۔ یہ شرائط اس عدالت کی دو ججوں کی بنچ نے ایک الگ ای ڈی کیس میں عائد کی ہیں۔قبل ازیں سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) معاملے میں کیجریوال کو مشروط ضمانت دی تھی۔