Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

کیا ہمارے سکول مستقبل کیلئے تیار ہیں ؟ توجہ طلب

Towseef
Last updated: November 15, 2024 10:31 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

اِکز اقبال ۔ قاضی آباد

بات ہمارے آنے والے کل کی ہے۔ بات ہماری نوجوان نسل کے مستقبلِ کی ہے۔ نظامِ دنیا بڑی تیزی سے تبدیل ہورہاہے ۔ موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی آمد سے دنیا کے تمام شعبوں میں یکسر تبدیلی رونما ہوئی۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ، روبوٹک ٹیکنولوجی اور ورچوئل ریئلٹی کی آمد سے کیا ہمارے اسکول ‘ ہمارے اساتذہ اور ہمارے بچے دنیا کے تیزی کے ساتھ بدلنے والے رنگ ڈھنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے؟ کیا ہم اپنے تعلیمی اداروں کو مستقبل کے چیلنجوں کے لیے مناسب طریقے سے لیس کر رہے ہیں ؟ تکنیکی ترقی ، سوشل میڈیا اور مصنوعی ذہانت کی ہمہ گیر موجودگی کے ذریعے لائی گئی متحرک تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے تدریسی طریقوں میں اصلاحات کی اہم ضرورت پر غور کرنے کی ضرورت ہیں۔ایک ایسے دور میں جہاں تکنیکی ترقی ، سوشل میڈیا اور مصنوعی ذہانت نے تیزی سے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہیں اور دنیائے ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے اسکول اگلی نسل کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے تیار ہیں جس کا ہم بمشکل اندازہ لگا سکتے ہیں ؟

اسکول جانے والے بچوں کی زندگیوں میں واضح فرق حیرت انگیز طریقے سے دِکھ رہا ہے ۔ ایک طرف ہمارے بچے سوشل میڈیا جیسے اسنیپ چیٹ ‘ فیسبک اور انسٹاگرام کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرتے ہیں ، وہیں وہ خود کو ایک روایتی تعلیمی نظام سے جڑے ہوئے پاتے ہیں۔ ہمارا موجودہ تعلیمی نظام ڈیجیٹل مہارت سے ناواقف معلوم ہوتا ہے۔
ہمارے اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ ابھی بھی فرسودہ ماضی کے الات سے بچوں کو پڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

بچوں کے پاس انفارمیشن کی کمی نہیں ہیں۔ بہت بار ایسا ہوتا ہے کہ بچوں کے پاس اُستادسے زیادہ معلومات ہوتی ہے۔ ایسے میں اُستاد کے لیے پڑھانا مشکل ہوجاتا ہیں۔
ہمارے روایتی تعلیمی نظام میں زیادہ تر نصاب کو مکمل کرنے اور حفظ کراکے امتحانات پاس کرانے پر توجہ مرکوز کرنے کے انتھک تعاقب میں ہیں۔ہم نادانستہ طور پر اپنے بچوں سے سیکھنے کے جوہر اور تنقیدی سوچ کو اجاگر کرنے سے قاصر ہیں ۔ کلاس روم سے باہر کی دنیا بے مثال رفتار سے آگے بڑھ رہی ہیں ، جس سے ہمارا تعلیمی نظام پیچھے رہ گیا ہے ۔ بچے موبائل فونز ‘ اِنٹرنیٹ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے جو سیکھتے ہیں اور اساتذہ کلاسز میں جو سمجھاتے ہیں ،اس کے درمیان واضح فرق ہے ۔

اس خلا کو دور کرنے کے لیے ، تدریسی عمل کے طریقوں میں ایک بنیادی اصلاح ضروری ہے ۔ صرف کلاس روم میں ٹیکنالوجی کو شامل کرنا کافی نہیں ہیں بلکہ اس متحرک ثقافتی تبدیلی کو سمجھنے کی ضرورت ہیں، جس سے ہمارے بچے گزر رہے ہیں ۔ استاد کو محض معلومات فراہم کرنے والے سے رہنمائی کرنے والے بننے کی ضرورت ہے جو طلباء کو ان کی انگلیوں پر دستیاب علم و فن کے وسیع سمندر کو صحیح طریقے سے نیویگیٹ کرنے میں رہنمائی کریں ۔
طلباء کو ان ملازمتوں اور چیلنجوں کے لیے تیار کرنا ہے جو ابھی تک عمل میں نہیں آئی ہیں ۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے اس دور میں بچوں کو ابھی بھی پیج رائٹنگ ( Page Writing ) اور حفظ پر توجہ دینا گویا الیکٹرک سکوٹر کے غلبہ والی دنیا میں کسی کو گھوڑے پر سوار ہونا سکھانے کے مترادف ہے ۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا انقلاب فوری طور پر تعلیمی نظام میں بھی ایک انقلاب کا مطالبہ کرتا ہے۔جو فرسودہ طریقہء کار تعلیم کو نئے طریقے اور نئے سمعی و بصری اوزاروں سے موافقت رکھتا ہو ، مسئلہ حل کرنے اور تخلیقی صلاحیتوں کو ترجیح دیتا ہو ۔

تعلیمی اصلاحات کے حصول میں یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ہمیں مستقبل میں آنے والے چیلنجوں کے لئے ابھی سے تیار ہونا ہوگا ۔ تعلیمی ترقی میں اسکول سنگ بنیاد ہے، طلبا کی تربیت اسکولوں سے ہوتی ہے، لہٰذا اسکولوں میں بہتر سہولیات کی دستیابی نہایت ہی اہم ہے کیوں کہ اسکول کی تعلیم میں ہی طلبا کے مستقبل کا راز مضمر ہے اور تعلیمی نظام میں نئی اصطلاحات کے طرز پر تبدیلی لانے میں اساتذہ کی اہم ذمہ داری ہیں۔
اساتذہ ، جو اس تبدیلی کے گمنام ہیرو ہیں اور انہیں اگلی نسل کی رہنمائی کے لیے ضروری آلات اور علمی صلاحیتوں کے ساتھ بااختیار بنایا جانا چاہیے ۔ پیشہ ورانہ ترقیاتی پروگراموں کو ڈیجیٹل خواندگی ، تعلیمی اختراع اور ابھرتے ہوئے عالمی منظر نامے کی گہری تفہیم کو فروغ دینے کو ترجیح دینی چاہیے ۔

اس تبدیلی میں والدین کا بھی ایک اہم کردار ہیں ۔ انہیں اپنے بچوں کی تعلیم میں فعال طور پر مشغول ہونے کی ضرورت ہے ، بچوں کی گھر اور اسکول کی دنیا کے فرق کو ختم کرنے اور تنقیدی سوچ اور موافقت کی اہمیت کو تقویت دینے کی ضرورت ہے ۔ ایک ایسا باہمی تعاون پر مبنی ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہوگا جہاں طلباء ، اساتذہ ‘ ،والدین ،اسکول انتظامیہ اور حکومت سب ساتھ مل کر سیکھنے کے سفر میں اتحادی ہوں ، تبھی ہم ترقی میں حائل رکاوٹوں کو ختم کر سکتے ہیں اور اپنے بچوں کو مستقبل کے لیے تیار کر سکتے ہیں۔

تعلیمی نظام میں تبدیلی ناگزیر ہیں۔ یاد رکھیں کہ حتمی مقصد صرف طلباء کو ملازمتوں کے لیے تیار کرنا نہیں ہیں بلکہ زندگی بھر سیکھنے والوں اور قدم قدم پر چیلنجوں کا ڈٹ کے سامنا کرنے والوں اور مشکل حالات کو آسان بنانے والوں کو تیار کرنا ہے۔ جنہیں بدلتی دنیا کے بدلتے کل اور مستقبل کے نئے چیلنجوں کا کی علم نہیں ہیں ۔ یہ وقت نامعلوم کو گلے لگانے کا ہے ، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ مستقبل میں ایسے امکانات موجود ہیں جن کا ہم صرف تصور کرنا شروع کر سکتے ہیں ۔ آئیے ہم مل کر ایک ایسی تبدیلی کے سفر کا آغاز کریں جو روایتی تعلیم کی حدود سے بالاتر ہو کر اپنے بچوں کو ایسے مستقبل کی طرف لے جائے جہاں ان کی صلاحیتوں کی کوئی حد نہ ہو ۔
موجودہ تعلیمی نظام میں خلا کو ختم کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ ایک جامع تعلیمی نقطہ نظر طرف بڑھنے میں ہی مستقبل کی پیچیدگیاں حل ہونے کا امکان ہیں۔ ایک ایسا تعلیمی نظام بنانے کی ضرورت ہے جو آج کے نوجوانوں کی قیادت میں دوہری زندگی کو تسلیم کرتا ہو۔ ایک طرف آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ رفتار رکھنا ضروری ہے، بلکہ ایک ایسی نسل تیار کرنے کی ضرورت جو تکنیکی جوار کی لہر کو چالاکی کے ساتھ صرف کرتی ہے ، آگے آنے والے غیر متوقع چیلنجوں کو فتح کرنے کے لیے تیارہوں ۔ ہمارے بچے ایسی تعلیم کے مستحق ہیں جو انہیں مستقبل کی طرف لے جائیں نہ کہ ایسا تعلیمی نظام جس سے وہ ماضی میں ہی اٹکے رہیں۔
( مضمون نگار مریم میموریل انسٹیٹیوٹ قاضی آباد میں ایڈمنسٹریٹرہیں)
(رابطہ۔ 7006857283)
ایمیل [email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پونچھ کے سرکاری سکولوں میں تشویش ناک تعلیمی منظرنامہ،بنیادی سرگرمیاں شدید متاثر درجنوں سرکاری سکول صرف ایک استاد پر مشتمل
پیر پنچال
فوج کی فوری طبی امداد سے مقامی خاتون کی جان بچ گئی
پیر پنچال
عوام اور فوج کے آپسی تعاون کو فروغ دینے کیلئے ناڑ میں اجلاس فوج نے سول سوسائٹی کے ساتھ سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
پیر پنچال
منشیات کے خلاف بیداری مہم بوائز ہائر سیکنڈری سکول منڈی میں پروگرام منعقد کیاگیا
پیر پنچال

Related

کالممضامین

! صحت کشت اور خاموش دعوے | جموں و کشمیر میں کاشتکاروں کے حقوق کی بنیاد کا جائزہ معلومات

July 15, 2025
کالممضامین

! بغیر ِ محنت و جدوجہدکامیابی حاصل نہیں ہوتی فکر و ادراک

July 15, 2025
کالممضامین

کسان ۔ شکر، صبر اور توکل کا دوسرا نام عزم و استقلال

July 15, 2025
کالممضامین

ماہ جولائی میں زراعت میں کرنے کے کام زراعت

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?