این سی پر پی ایس اے اور پیلٹ گن متعارف کرانے کا الزام
سرینگر//قانون سازاسمبلی میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے بدھ کے روز وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر شدید حملہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا ریاست کا درجہ دینے کا ان کا مقصد معصوم کشمیری شہریوں کو مارنا تھا؟ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیل شرما نے وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ پر اپنے دور میں بے گناہ شہریوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ انہوںنے کہاکہ میں یہ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اگر ہم کشمیریوں کو تاریخ کا صفحہ پلٹائیں گے تودہشت گردی کی بہت سی کہانیوں کا پتہ چل جائے گا۔ بہت سے لوگ بیان کریں گے کہ وہ کیسے بے گناہ تھے اور عمر عبداللہ کے دور میں انسداد دہشت گردی کی آڑ میں مارے گئے۔سنیل شرما نے عمرعبداللہ سے سوال کیاکہ کیا آپ معصوم کشمیریوں کو قتل کرنے کے لیے ریاست چاہتے ہیں؟ آپ نے دہشت گردوں کو ختم نہیں کیا، آپ نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، بند نافذ کیا، اور اسکول بند کرائے۔ انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دور حکومت میں شہریوں کو نقصان پہنچایا اور لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے؟ ۔سنیل شرما نے مزید کہا کہ کشمیری ایسی ریاست نہیں چاہتے جہاں نیشنل کانفرنس کے سیاسی حریفوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور والدین اپنے اسکول جانے والے بچوں کی حفاظت کو لے کر خوف میں رہتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس پر سخت تنقید کرتے ہوئے سنیل شرما نے پارٹی پر پی ایس اے اور پیلٹ گن متعارف کرانے کا الزام لگایا۔ آپ ہی تھے جنہوں نے پیلٹ گن متعارف کروائی۔ آپ ہی تھے جنہوں نے پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اگر ہم اعداد و شمار کا موازنہ کریں تو آپ کے دور حکومت میں سب سے زیادہ بے گناہ شہری مارے گئے۔سنیل شرما نے شہریوں کو نقصان پہنچائے بغیر جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو ختم کرنے پر حکومت ہند کی تعریف کی۔ انہوںنے کہاکہ شہریوں کو نقصان پہنچانے پر کوئی بھی وزارت داخلہ پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ مرکزی وزارت داخلہ کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس نے کشمیر کے نوجوانوں کو دہشت گردی کی پالیسیوں میں شامل کرنے کا ایک بھی مقامی نوجوان دہشت گردگروپوںمیں شامل نہیں ہوا۔ اور ایک جمہوری سیٹ اپ کے اندر اپنے تحفظات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عمر عبداللہ پر حکمرانی کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ریاست کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے اور دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔سنیل شرماکاکہناتھاکہ اگر آپ عمر عبداللہ کی تقریریں سنتے ہیں، چاہے وہ 15 اگست کو، عوامی تقریبات میں، یا اداروں میں، وہ مسلسل جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے اور طاقت کی کمی کا دعویٰ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوںنے مزید نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ ایک سال میں وزراء کی کونسل کے97 فیصلوں کو منظور کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ مجھے بتائیں کہ کون سے عوام نواز فیصلے روکے گئے ہیں، کیا یہ 200 یونٹ مفت بجلی یا12 ایل پی جی سلنڈر یا 10 لاکھ کا کام؟۔سنیل شرما نے عمر عبداللہ پر ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری اور لین دین کے کاروبار کے قواعد کے بارے میں عوام کو گمراہ کرنے کا مزید الزام لگایا۔اپوزیشن لیڈرنے دعویٰ کیاکہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ فائل وزیر اعلی کے دفتر میں زیر التوا ء ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی جموں اور کشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے چیئرمین اور پرو انجینئروں کی تقرری سے متعلق فائلوں پر بیٹھے ہیں۔