کہیں این آئی اے تو کہیں روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کیخلاف احتجاج

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
سرینگر//پائین شہر میں کرفیو جیسی پابندیوں کی وجہ سے مسلسل دوسرے ہفتہ بھی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس دوران مائسمہ،حیدرپورہ، ہمہامہ اور ریشی بازار اننت ناگ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ پانپور میں جان بحق لشکر کمانڈر کے حق میںغائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔سید علی گیلانی مسلسل خانہ نظر بند رہے جبکہ میرواعظ عمر فاروق سمیت دیگر کئی مزاحمتی لیڈروں کوخانہ نظر بند رکھا گیا۔دریں اثناء ضلع انتظامیہ کی ہدایات پر جمعہ کو سرینگر میں تمام تعلیمی ادارے بشمول کالجز بند رہے۔ادھر سرینگر بانہال کیلئے ریل سروس بھی بند رہی۔
پائین شہر سیل
  جمعہ کوشہر خاص کے حساس علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں،جس کی وجہ سے ان علاقوں میں کرفیو جیسا ماحول تھا۔لشکر کمانڈر ابو اسماعیل کی گزشتہ روز آری باغ نوگام میںساتھی سمیت ہلاکت کے بعد جمعہ کوممکنہ احتجاجی مظاہروں کے امکان کو مد نظر رکھتے ہوئے اندرون شہر کے پانچ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کی گئی تھیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ شب ہی پولیس و سی آر پی ایف کے سینکڑوں اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔پولیس اسٹیشن خانیار، رعناواری، نوہٹہ، مہاراج گنج اور صفاکدل کے تحت آنے والے علاقوں میں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کو اہم سڑکوں ،چوراہوںاور شاہراہوں پر تعینات کیاگیا تھا اور جگہ جگہ ناکے بٹھائے گئے تھے۔سرکاری طور پر ان علاقوں میں دفعہ144کے تحت امتناعی احکامات نافذ رہے تاہم مقامی لوگوں نے بتایا کہ کچھ علاقوں میں گاڑیوں کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت مکمل طور مسدودر کھی گئی۔
جامع مسجد پر پہرے
 سخت ترین پابندیوں کے باعث نوہٹہ کی تاریخی جامع مسجد میں مسلسل دوسرے ہفتے کو بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مسجد کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور سیل کردئے گئے تھے ۔تاریخی جامع مسجدکے نواحی علاقوں اورمرکزی مسجدکی طرف جانے والی سبھی سڑکوں اورگلی کوچوں کوصبح سے ہی مکمل طورسیل رکھاگیاتھا۔ چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے تھے اورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔پابندیوں کے باعث جامع مسجد کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مساجد میںبھی نماز جمعہ کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی۔ نوہٹہ ،گوجوارہ ،راجوری کدل ،صرف کدل ،ملارٹہ اوردیگرنزدیکی علاقوں کی سڑکوں اورگلی کوچوں پرپولیس اورفورسزکی جانب سے خاردارتاریں بچھاکررکاوٹیں ڈالدی گئی تھیں۔اس دوران کرفیو زدہ علاقوں میں تمام دوکانیں، کاروباری ادارے، بنک، پیٹرول پمپ اور دفاتر وغیرہ مکمل طور بند او ر گاڑیوں کی نقل و حرکت معطل ہوکر رہ گئی۔ شہر کے سول لائنز علاقوں میں بھی احتیاط کے بطور حفاظت کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
احتجاجی مظاہرے
مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے این آئی اے کے خلاف احتجاج کی کال کے پش نظرجمعہ کو نماز جمعہ کے بعد مشترکہ مزاحمتی خیمے کی جانب سے  مائسمہ سے جلوس برآمد کیا۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڑ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر’’ سیاسی قیدیوں کی رہائی،این آئی اے کی طرف سے کشمیریوں کو ہراسان کرنا بند کرو اور برما میں مسلمانوں کا قتل عام بند کرو‘‘ سے متعلق تحریریں درج کی گئی تھیں۔احتجاجی مظاہرین نے بعد میں دھرنا دیا۔ حیدر پورہ میں بھی مقامی جامع مسجد سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی جلوس برآمد ہوا،جس میں حریت(گ) کے مولوی بشیر عرفانی، نثار حسین راتھر، محمد یاسین عطائی،بشر احمد قریشی،معراج الدین ربانی،امتیاز حیدر، مدثر ندوی،محمد رفیق اویسی،امتیاز احمد شاہ، محمد شفیع اور دیگر لوگوں و کارکنوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر این آئی اے کے خلاف نعرے اور برمی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کی تحریریں درج تھیں۔مظاہرین نے جب ائرپورٹ روڑ کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی،تو پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی۔ادھر ہمہامہ میں بھی نماز جمعہ کے بعد روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں جلوس برآمدہوااور نعرہ بازی کی گئی۔عینی شاہدین کے مطابق جب مظاہرین نے ائرپورٹ روڑ کی طرف پیش قدمی کی تو پولیس نے انہیں منتشر ہونے کی ہدایت دی،تاہم احتجاجیوں نے پیش قدمی جاری رکھی،جس کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے اکا دکا ٹیر گیس کے گولے بھی داغے۔ پانپور میں مقامی لوگوں نے جان بحق لشکر کمانڈر ابو اسماعیل اور انکے ساتھی چھوٹا قاسم کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ خانقاہ معلی پانپور میں نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں لوگ جمع ہوئے اور نعرہ بازی کی۔جنوبی کشمیر کے مٹن اننت ناگ میں مقامی لوگوں نے فوج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مبینہ توڑ پھوڑ کا الزام عائد کیا۔دریں اثناء سید علی گیلانی بدستور گھر میں نظر بند رہے جبکہ حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاوق کو جمعرات سے ہی خانہ نظر بند رکھا گیا۔ مختار احمد وازہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ ظفر اکبر بٹ کو بھی خانہ نظر بند رکھا گیا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *