یواین آئی
پٹنہ/بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے مرین ڈرائیو پر منگل کو کھیلو انڈیا یوتھ گیمز-2025 کی روڈ سائیکلنگ مقابلوں میں راجستھان کے سائیکلسٹوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔آج یہاں ٹھنڈی ہواؤں اور ناظرین کی بڑی بھیڑ کے درمیان راجستھان کے رائیڈرز نے انفرادی ٹائم ٹرائل میں اپنی طاقت دکھائی اور چھ میں سے پانچ تمغے اپنے نام کیے ، جن میں دو طلائی، ایک چاندی اور دو کانسے شامل ہیں۔ لڑکوں کی 30 کلومیٹر کی سنسنی خیز ریس میں تو راجستھان کے بیٹوں نے کلین سویپ کر دیا۔دونوں ہی کیٹگریز میں مہاراشٹر کی جول گنجم نارکر واحد ایسی رائیڈر رہیں جنہوں نے راجستھان کے غلبے کو چیلنج کیا۔ نارکر نے 20 کلومیٹر کی ریس 32 منٹ اور 49.291 سیکنڈ (اوسط رفتار 36.6 کلومیٹر فی گھنٹہ) میں مکمل کر کے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ لیکن طلائی تمغہ راجستھان کی منجو چودھری نے اپنے نام کیا۔ بیکانیر میں پریکٹس کرنے والی باڑمیر کی اس بیٹی نے 32 منٹ 15.142 سیکنڈ (اوسط رفتار 37.2 کلومیٹر فی گھنٹہ) کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ منجو کا یہ پہلا کھیلو انڈیا یوتھ گیمز ہے اور وہ صرف روڈ ریسنگ میں ہی حصہ لیتی ہیں۔ منجو کی ٹیم کی ساتھی رکمنی بھی پیچھے نہیں رہیں اور انہوں نے 33 منٹ 40.233 سیکنڈ (اوسط رفتار 35.6 کلومیٹر فی گھنٹہ) میں ریس مکمل کر کے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔اسکول گیمز کی چیمپئن اور صرف دو سال پہلے سائیکلنگ شروع کرنے والی منجو نے اپنی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “میں یہاں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے آئی تھی اور میں اپنی پرفارمنس سے بہت خوش ہوں۔ مجھے روڈ ریسنگ بہت پسند ہے اور میں صرف ٹائم ٹرائل میں ہی حصہ لیتی ہوں۔ یہاں ریس کرنے میں مجھے بہت اچھا لگا۔”خواتین کے اس مقابلے میں مہاراشٹر کی شیوانی کرشن پاریت چوتھے اور میزبان بہار کی امرتا کماری پانچویں مقام پر رہیں۔ مردوں کے 30 کلومیٹر ٹائم ٹرائل ریس میں راجستھان کے رام وتار چمپا نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے کلین سویپ کیا۔ رام وتار نے 40 منٹ 21.245 سیکنڈ (اوسط رفتار 44.6 کلومیٹر فی گھنٹہ) کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا۔وہیں، ان کے ساتھی مہادیو سارن نے 40 منٹ 49.486 سیکنڈ (اوسط رفتار 43.9 کلومیٹر فی گھنٹہ) میں ریس مکمل کر کے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ کانسی کا تمغہ بھی راجستھان کے ہی مہاویر سارن کے نام رہا، جنہوں نے 41 منٹ 43.480 سیکنڈ (اوسط رفتار 43.1 کلومیٹر فی گھنٹہ) میں ریس مکمل کی۔یہ واقعی راجستھان کے سائیکلسٹوں کے لیے ایک یادگار دن تھا، جنہوں نے مرین ڈرائیو پر اپنی رفتار اور قوت برداشت کا لوہا منوایا۔ منجو، جن کے والد ایک کسان ہیں، اور رام وتار، جن کے والد بیکانیر میں مٹھائی کی دکان چلاتے ہیں، نے اپنی محنت اور لگن سے یہ ثابت کر دیا کہ صلاحیت کسی پس منظر کی محتاج نہیں ہوتی۔