۔ 21اگست سے شروع ہونے والے کھیلوں میں400سے زائد کھلاڑی حصہ لینگے
یو این آئی
سری نگر/ جموں و کشمیر کی مشہور ڈل جھیل میں 21سے 23 اگست تک منعقد ہونے والے پہلے کھیلو انڈیا واٹر اسپورٹس فیسٹیول میں 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 400 سے زیادہ کھلاڑی روئنگ، کایکنگ اور کینوئنگ کے مقابلوں میں حصہ لیں گے ۔کھیلو انڈیا واٹر اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل نے مشترکہ طور پر کیا ہے ۔ کئی دہائیوں سے ڈل جھیل کشمیر کی سیاحت، فن اور ثقافت کا مرکز رہی ہے اور پہلے کھیلو انڈیا واٹر اسپورٹس فیسٹیول کی میزبانی کے ساتھ یہ جھیل ایک قومی ورثہ کے طور پر اپنی ساکھ کو مزید بڑھانے کے لیے تیار ہے ۔ ہاؤس بوٹ کے مالکان ان گیمز کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔بلقیس میرکینوئنگ اور کایکنگ کی دنیا کی معروف شخصیت اور اولمپک جج نے کہا یہ صرف ایک ایونٹ نہیں ہے بلکہ ہمارے ملک میں واٹر اسپورٹس کے ایک نئے دور کا آغاز ہے ۔ تمام ایتھلیٹس کی طرف سے ، میں اپنے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر کھیل ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں اور پوری ہندوستانی ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو اسے دوبارہ کھیلوں کے لیے پروان چڑھا رہے ہیں۔نوجوان واٹر اسپورٹس پلیئر محسن علی کھیلو انڈیا واٹر اسپورٹس فیسٹیول 2025 میں کایکنگ ایونٹ میں حصہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ وہ ریاست جموں و کشمیر کے چیمپئن ہیں اور قومی مقابلوں میں تین گولڈ میڈلز سمیت 15 تمغے جیت چکے ہیں۔ واٹر اسپورٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے علی نے کہا کہ میں ان گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے کی امید کرتا ہوں جن کی ہم میزبانی کر رہے ہیں۔بلقیس میر نے کہا،جب میں نے 1990 کی دہائی میں 10 سال کی عمر میں یہاں پیڈلنگ شروع کی تھی، تو میں نے ایک دن ہندوستان کی نمائندگی کرنے کا خواب دیکھا تھا۔ یہ خواب اس وقت پورا ہوا جب میں ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایونٹ دلچسپ ہوگا اور ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک عظیم ترغیب کا کام کرے گا جو سب سے بڑے کھیل یونٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کا خواب دیکھتے ہیں۔