محمد تسکین
بانہال // کشمیر ریل پروجیکٹ پر بانہال اور کٹرہ کے درمیان111 کلومیٹر لمبی ریلوے لائن کا کام آخری مرحلے سے گذر رہا ہے اور گذشتہ روز ریلوے حکام کی طرف سے کھڑی ریلوے سٹیشن اور سمبڑھ کے درمیان ٹنل نمبر 49 میں حال ہی میں بچھائی گئی ریلوے پٹری پر ایک ٹرالی کو کامیابی کے ساتھ چلایا گیا ۔ اس موقع پر شمالی ریلوے ، ارکان اور دیگر ایجنسیوں کے اعلی حکام اور انجینئر موجود تھے۔ یہ آزمائشی ٹرالی رن ٹنل نمبر 49 میںکی گئی۔ کھڑی سے سمبڑ ھ تک ریلوے ٹنل ،ہندوستانی ریلوے کی اب تک کی سب سے لمبی ریلوے ٹنل ہے ، جس کی لمبائی قریب 13کلو میٹر ہے۔ اس سے قبل سب سے لمبی ریلوے ٹنل بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان پیر پنجال ریلوے ٹنل تھی جو11کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے ۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کھڑی سے سمبڑھ تک ریلوے ٹریک تقریباً مکمل ہے اور کچھ سو میٹر جو رہ گئے ہیں اسے مکمل کیا جارہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ریلوے ٹریک مکمل ہونے کے بعد قریب ایک ماہ تک اس پر آزمائشی طور خالی ٹرین چلائی جائے گی اور محکمہ ریلوے کے انجینئر جب ٹریک کو مکمل طور پر محفوظ قرار دیں گے تو اسکے بعد ہی باضابطہ طور پر ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاہے کہ آئندہ دوماہ کے دوران بانہال سے کھڑی اور کھڑی سے سمبڑھ تک ریل سروس چلائی جاسکتی ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ اگلے سال کٹرہ اور بانہال کے درمیان 111 کلومیٹر لمبے زیر تعمیر ریل پروجیکٹ کو مکمل کرکے وادی کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کا قوی امکان ہے ۔یاد رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حال ہی کہا تھا کہ مالی سال کے اختتام پر کٹرہ اور بانہال سیکٹر پر ریل سروس شروع کرکے کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دیا جائے گا۔