سرینگر// پریس کالونی میںایک نوجوان اس وقت لوگوںاور میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب اس نے کٹھوعہ کے ہیرانگرمیں معصوم بچی آصفہ کی عصمت ریزی کے بعد وحشیانہ قتل کیخلاف اکیلئے احتجاج درج کیا۔ہاتھوں میں پلے کارڈ لیا یہ نوجوان سنیچر کی صبح پریس کالونی میں نمودار ہوا اور بعد میں ہاتھوں میں پلے کارڈ لیکر ایک جگہ پر بیٹھ گیا اور خاموشی کے ساتھ اپنا احتجاج درج کیا ۔مذکورہ نوجوان نے اگرچہ کسی سے کوئی بات نہیں کی تاہم وہ رات ساڑھے11بجے تک پریس کالونی میں رہا ۔سخت سردی کے باوجود مذکورہ نوجوان خاموش احتجاجی دھرنے پر بیٹھا رہا ۔اس دوران اگرچہ کئی لوگوں نے اسے گھر جانے کیلئے بھی کہا تاہم وہ کسی سے کچھ نہیں بولا اور ٹھٹھرتی سردی میں اکیلئے پریس کالونی میں رہا ۔مذکورہ نوجوان نے اس سے قبل بھی کئی بار پریس کالونی میں آکر اکیلئے ہی خاموش احتجاج کیا ۔کئی بار انہوں نے وادی میں شراب کی خرید و فروخت پر پابندی لگانے کو لیکر اکیلئے خاموش احتجاج کیا ۔اگرچہ نامہ نگاروں نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی تاہم وہ خاموشی سے احتجاج کرتا رہا ۔