سرینگر// حریت (گ)نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کٹھوعہ جیل میں کشمیری قیدیوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ رونگھٹے کھڑا کرنے والے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ قیدیوں کے مطابق انہیں نہ صرف ملاقاتیوں کے سامنے الف ننگا کیا جاتا ہے، بلکہ انہیں انتہائی خطرناک طریقے کا ٹارچر بھی کیا جاتا ہے۔ حریت کانفرنس نے جیل انتظامیہ کے اس ظالمانہ روئیے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس جیل کو عملاً ابوغریب جیل بنایا گیا ہے۔ حریت نے کہا کہ کٹھوعہ جیل ایک ایسا واحد جیل ہے جہاں پندرہ روز کے بعد ملاقات دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے اکثر سیاسی قیدیوں کے گھروالوں کو ملاقات کئے بغیر ہی واپس لوٹایا جاتا ہے۔ حریت نے کہا کہ جیل انتظامیہ کا یہ معمول بن گیا ہے کہ وہ قیدیوں کے عزیزواقارب سے ہتک آمیز سلوک کرتے ہیں جب وہ ان سے ملاقات کے لیے آتے ہیں۔ حریت نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدیوں کے مطابق کٹھوعہ جیل انتظامیہ کشمیر ی سیاسی قیدیوں کو ہر ممکن طریقے سے تنگ اور ہراساں کرتے ہیں اور اس جیل میں قیدیوں کو جو غذائیں فراہم کی جاتی ہیں وہ کسی بھی حیثیت سے میعاری نہیں ہوتی ہیں۔ جس وجہ سے اکثر قیدی بیمار ہوجاتے ہیں۔ حریت کانفرنس نے عبداللہ ناصر، نذیر احمد راتھر، پیر تنویر پٹن، ظہور احمد لون، غلام رسول پرے، فاروق احمد توحیدی اور باقی درجنوں سیاسی قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں اور ان کے علاج ومعالجے کے لیے کوئی مناسب انتظام دستیاب نہیں ہے۔ قیدیوں کے مطابق جیل ہٰذا میں دو بارکوں کے درمیان والے صحن میں ایک Water Coolerرکھا گیا ہے اور Lock Upکے بعد ان قیدیوں کو پانی کے لیے بھی ترسایا اور تڑپایا جاتا ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ ان قیدیوں کو 24گھنٹوں میں سے صرف ایک گھنٹہ Lock Upسے باہر نکالا جاتا ہے جس کی وجہ انہیں ذہنی وجسمانی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ حکومت نے فرقہ پرست جیل انتظامیہ کو کھلی چھوٹ دی ہے کہ وہ ان قیدیوں کے ساتھ انسانوں جیسا سلوک روا نہ رکھے اور محض انتقام گیری کی پالیسی کے تحت آزادی پسند لوگوں کو دورانِ حراست تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں اس بات پر بھی اپنی سخت حیرت کا اظہار کیا کہ ریاستی انتظامیہ پولیس اور جیل انتظامیہ کے قیدیوں کے حوالے سے ظالمانہ روئیے کا کہیں سے کوئی نوٹس لیا جاتا ہے اور نہ اس لاقانونیت پر روک لگانے کے لیے کوئی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔