سمت بھارگو+عظمیٰ یاسمین
راجوری//ضلع راجوری کے تھنہ منڈی علاقے کے گاؤں کھنیالکوٹ میںایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جس میں 22 سالہ نوجوان مہراج دین ولد غلام محی الدین کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق مہراج دین اور حملہ آور آپس میں نزدیکی رشتہ دار بتائے جا رہے ہیں اور دونوں ایک خاتون کی تدفین میں شریک تھے، جو دونوں کے لئے رشتہ دار تھیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ تدفین کے دوران ہی دونوں کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد حملہ آور نے اچانک کسی نوکدار چیز (ممکنہ طور پر چھری) سے مہراج دین پر کئی وار کر دئیے۔مہراج دین کو شدید چوٹیں سینے، کمر اور جسم کے دیگر بالائی حصوں پر آئیں، جس کے بعد اْسے فوری طور پر تھنہ منڈی کے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ زخمی کو مردہ حالت میں لایا گیا۔ڈاکٹروں کے مطابق مہراج دین کی موت تیز دھار ہتھیار سے لگنے والی گہری چوٹوں کی وجہ سے ہوئی۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ جب اْسے لایا گیا، اْس وقت ای سی جی کام نہیں کر رہی تھی اور آنکھوں کی حرکت بند تھی۔پولیس کے مطابق مقتول کی لاش کو بعد میں قانونی کارروائی (میڈیکو لیگل پروسیجر) کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج، راجوری منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کی جائے گی۔ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ ’ہم نے اس معاملے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں، جلد ہی ایف آئی آر اور دیگر تفصیلات میڈیا سے شیئر کی جائیں گی‘۔واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا ہے اور مقامی لوگ اس وحشیانہ قتل پر افسوس اور غم کا اظہار کر رہے ہیں۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ہر پہلو سے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، تاکہ اصل وجوہات سامنے لائی جا سکیں اور مجرم کو قرار واقعی سزا دی جا سکے۔