سرینگر//کھریو پانپور میں بجلی کی آنکھ مچولی کے خلاف احتجاج کے بطور مکمل ہڑتال کے بیچ لوگوںنے محکمہ بجلی کے تئیں شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔پیر کی صبح کھریو پانپور کی مختلف بستیوں سے تعلق رکھنے والے صارفین جن میں تاجر ، دکاندار اور صنعت کار بھی شامل تھے ،نے بجلی کی سپلائی میں بار بار خلل کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔علاقے میں اس معاملے کو لیکرمقامی سطح پر دی گئی کال پر احتجاج کے بطور مکمل ہڑتال کے نتیجے میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں معطل رکھی گئیں۔دکانیں ،کاروباری ادارے اور چھوٹے بڑے کارخانے بند رہے اور پبلک ٹرانسپورٹ سروس ٹھپ ہوکر رہ گئی۔علاقے کے بجلی صارفین کا الزام ہے کہ محکمہ بجلی نے امسال اپنی مرضی کے مطابق انوکھا شیڈول ترتیب دیاہے جس کے تحت ہردس منٹ کے بعد بجلی چلی جاتی ہے جبکہ وولٹیج بھی نہایت ہی کم ہوتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے سردی کے رواں ایام میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔علاقے کے صنعت کاروں اور چھوٹے کارخانہ داروں نے بتایا کہ بجلی سپلائی میں خلل کی وجہ سے سب سے زیادہ وہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں ان کا کاروبار ٹھپ ہوجاتا ہے اور انہیں زبردست مالی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔و¿ لوگوں کا کہنا تھا کہ بجلی کی بھاری بلیں ادا کرنے کے باوجود ان کا علاقہ اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملہ کئی بارمحکمہ کے متعلقہ افسران کی نوٹس میںلایا گیا لیکن کسی نے توجہ نہیں دی جس کے باعث وہ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے۔مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ میٹر والے علاقوں میں بلا خلل بجلی دستیاب رکھی جائے اور اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کیا جائے۔انہوں نے دھمکی دی کہ اگر بجلی سپلائی کی صورتحال میں بہتری نہیں لائی گئی تو وہ ہڑتال جاری رکھیں گے اور اپنے احتجاج میں شدت لائیںگے۔تحصیلدار پانپور نے بتایا کہ وہ یہ معاملہ محکمہ بجلی کے متعلقہ افسران کے ساتھ اٹھائیں گے۔