محمد تسکین
بانہال // کھاہ زبان ، ادب و ثقافت کے تحفظ و فروغ کیلئے سرگرم کھاہ رائٹرز ایسوسیشن جموں و کشمیر کی طرف سے تحصیل رامسو کے خوبصورت سیاحتی مقام مالتراگن نیل ٹاپ میں کھاہ کلچرل فیسٹیول 2025کا انعقاد کیا گیا ۔اس ادبی و ثقافتی تقریب میں شعرا، محققین، گلوکاروں، ادیبوں اور ثقافتی کارکنوں کے ساتھ ساتھ ، سماجی کارکنوں اور کھاه زبان سے محبت و دلچسپی رکھنے والوں نے شرکت کرکے نیل ٹاپ کی حسین اور خوبصورت فضا میں اس پروگرام کوچار چاند لگائے ۔ ضلع رام بن سمیت صوبہ جموں کے مختلف علاقوں میں بولی جانے والی کھاہ زبان اور اس کی ثقافت کے تحفظ و فروغ اور اس زبان سے جڑے لوگوں کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دلانے کیلئے کام کرنے والی انجمن کھاه رائٹرس ایسوسی ایشن جموں و کشمیر کے بینر تلے اس کھاه کلچرل میلے کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے کیا گیا ۔اپنے افتتاحی کلمات میں کھاہ ایسوسی ایشن چیئرمین ڈاکٹر شکیل سوہل نے کھاہستان کے اطراف و اکناف سے تعلق رکھنے والے ادبا، شعرا ،دانشوروں اور سرکردہ شخصیات کا استقبال کرتے ہوئے کھاہ ایسوسی ایشن کے بنیادی اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس زبان سے جڑے کھاه یا کھاشا قبیلے کے لوگوں کے تابناک ماضی سے حال تک اور مستقبل کے حوالے سے روشنی ڈالی گئی ۔ انہوں نے کھاہ زبان کے مسائل اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اربابِ اقتدار سے مشکلات کا ازالہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کھاہ قبیلہ کو درجہ فہرست ذاتوں اور قبیلوں کے زمرے میں شامل کرنے کی مانگ کی ۔ کھاہ کلچرل فیسٹول کو چھ دلچسپ نشستوں میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں زبان، ادب ، تحقیق ، موسیقی اور سماجی مباحثہ کی نشستیں شامل تھیں جن کی صدارت کھاہ رایٹرز ایسوسی ایشن سے وابستہ مختلف معززین ،جن میں ضلع ترقیاتی کونسل رام بن کے کونسلر برائے نیل ۔ رامسو اے بشیر احمد نائیک، ریٹایرڈ ہیڈ ماسٹر محمد رمضان ڈینگ ، لیکچرار جاوید اقبال نائیک، محکمہ سیاحت کے جوائنٹ ڈائریکٹر ظہیر الدین نائیک ، ریٹائرڈ رینج آفیسر جہانگیر ڈینگ اور محمد صادق نے کی۔ اس فیسٹیول کی نظامت کے فرایض ڈاکٹر محمد مزمل سوہل نے انجام دیئے۔مختلف نشستوں میں کئی شعرا نے اپنا کھاہ کلام پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی ۔ اسی طرح کئی گلوکاروں نے کھاہ کلام اپنے ساز و آواز میں پیش کرکے سماں باندھ کر وہاں موجود سامعین کو محظوظ کیا۔ ریٹائرڈ ماسٹر محمد رمضان ڈینگ نے اپنے صدارتی خطبہ میں کھاہ زبان کی اہمیت و بقا پر سامعین کو تلقین کرتے ہوئے اس کے تحفظ اور ترویج کیلئے مزید کام کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کھاہ زبان پر تحقیق کرنے والے سکالرز کو سراہا اور لوگوں سے مالی و جانی معاونت کی اپیل کی جس سے کھاه زبان کے شعراء اور ادباء کے کلام کو جمع کرکے کتابی شکل میں محفوظ کیا جائے ۔ اس موقع پر جوائنٹ ڈایریکٹر ٹورزم ظہیر الدین نائیک نے اپنے صدارتی خطبہ کے دوران کھاہ زبان کی ترویج و اشاعت پر زور دیتے ہوئے اس پر ہر سطح پر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے نیل کے خوبصورت مقامات کو ٹورازم نقشہ پر لانے کیلئے بھی کام کرنے اور انتظامیہ اور سرکار کو اس طرف توجہ دلانے کیلئے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اس فیسٹول میں کھاہ زبان کی ایک ویب سایٹ کا بھی افتتاح کیا گیا اور کھاہ زبان میں ایک رسالہ کھاہ لینگویج جرنل کی بھی شروعات کی گئی ۔ اس کے علاوہ کھاہ زبان کے ایک کہنہ مشق شاعر خوشی محمد نائیک کی ایک کتاب کا بھی رسم اجرا کیا گیا۔ سماجی کارکن فاروق احمد نائیک نے کھاہ زبان کی ترقی و ترویج کیلئے ہر ممکن کوشش پر زور دیا اور انہوں نے کھاہ رایٹرز ایسوسی ایشن کی ذیلی کمیٹیوں کو تشکیل دینے پر بھی زور دیا۔ لیکچرار جاوید اقبال نے کھاہ زبان پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے پر زور دیا اور انہوں نے اپنی آواز میں ترنم کے ساتھ اپنا کھاہ کلام بھی گایا۔سماجی کارکن عطا محمد بوہرو نے کھاہ زبان بولنے کی تلقین کرتے ہوئے اپنے بچوں کو اپنی ہی مادری زبان میں بات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ڈاکٹر محمد مزمل سوہل نے جامع انداز میں اپنے خطاب کا اظہار کرتے ہوئے کھاہ ژیان اور قبیلے کے تواریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اپنی مادری زبان اور اس سے جڑے لوگوں کو اپنا جائزہ مقام دلانے کیلئے ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے اور کھاه ژیان و کلچر سے نہ صرف نئی نسلوں بلکہ باقی لوگوں کو بھی روبرو کرایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ کھاه زبان کو جلد از جلد شیڈول ٹرائب ٹو میں شامل کرکے کھاه زبان بولنے والے لاکھوں لوگوں کی دیرینہ خواہش اور مانگ کو پورا کرے۔ سرپنچ رحمت اللہ نائیک نے مشتاق پڈھار کی غزل کے کچھ اشعار گائے اور داد تحسین حاصل کی ۔ انہوں نے متحد ہو کر کھاہ زبان و ادب کو فروغ دینے پر زور دیا۔ ریٹایرڈ رینجر جہانگیر ڈینگ نے کھاہ زبان و ادب اور کلچر کے فروغ کے لیے تمام سامعین کو متحد ہونے پر زور دیا۔ آخر پر ڈی ڈی سی بشیر احمد نایک نے ایل جی انتظامیہ اور مرکزی حکومت سے مانگ کی وہ نظر انداز کئے گئے کھاہ قبیلہ کو ایس ٹی زمرے میں شامل کریں ۔