بڈگام// ضلع بڈگام کے کھاگ تحصیل میں واقع حبر لاسی پورہ نامی گائوں میں جمعہ کو دیر شام گئے فوج کی مبینہ مار پیٹ میں ایک ہی کنبے کے 6 افراد ,جن میں ایک ٹیچر بھی شامل ہے، زخمی ہوئے ۔ جمعہ کو دیر شام گئے اسد اللہ خان نامی 85سالہ شخص کے رہائشی مکان کا فوج نے گھیرائوکیا ۔ گھر میں موجود افراد خانہ میں تشویش کی لہر دوڈ گئی اور وہ گھر سے باہر نکلے ۔ اہل خانہ نے مکان کے صحن میں فوج کو پایا جو انکے باہر نکلتے ہی وہاں سے چلی گئی۔ عبدالمجید کے مطابق رات کے پونے بارہ بجے فوج نے ایک بار پھر انکے مکان کا گھیرائو کرکے شیشوں ، دروازوں اور کھڑکیوں کی توڑ پھوڑ کرنی شروع کی جس پر اہل خانہ نے احتجاج کیا۔فوج نے اہل خانہ کو نشانہ بناتے ہوئے انکا زد وکوب کیا، جس میں انکے بقول گھر کے 6 افراد ,جن میں ریاض احمد خان نامی ایک سرکاری استاد بھی شامل ہے ،زخمی ہوئے ۔متاثرہ کنبے کا الزام ہے کہ جب انہوں نے دوران ِ شب ہی پولیس تھانہ جاکر معاملے کے حوالے سے شکایت کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے اس ضمن میں انکی کوئی مدد نہیں کی ۔ جبکہ پولیس کے بقول انہوں نے وقت پر اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ضلع کے سنیئر پولیس افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فوجی پارٹی مذکورہ علاقے میں گشت پر تھی جب یہ واقع پیش آیا ہے ۔اس دوران فوجی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فوج کا کسی عام شہری کی مار پیٹ میں ملوث نہیں ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع بڈگام میں یہ اس نوعیت کا یہ تیسرا واقعہ ہے ۔ اس سے قبل ہردو ڈلون چرار شریف اور دیوس کھئی پورہ آری زال میں بھی مقامی آبادی نے فوج پر زیادتیوںکے الزام عائد کئے تھے، تاہم پولیس کے مطابق ان دونوں واقعات میںمقامی لوگوں اور فوج کے مابین معاملات بعد میں حل کئے گئے ہیں۔