نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے باشندگان ملک سے کھادی کی مہم کو تیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کھادی صرف پوشاک نہیں ہے بلکہ یہ ایک فکر اور جذبہ ہے اوراس سے غریبوں کو روزگار ملتاہے ۔ مسٹر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام'من کی بات'میں آج کہا کہ میں محسوس کر رہا ہوں کے ان دنوں کھادی میں لوگوں کی دلچسپی کافی بڑھی ہے اور خاص طور پر نوجوان طبقہ میں کھادی کا کریز بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کھادی کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اور دیگر ملبوسات کی طرح کھادی کوبھی اپنایا جانا چاہئے ،خواہ کھادی کی چادر ہو، رومال ہو یا پردے ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ 02 اکتوبر سے کھادی کی خریداری میں رعایت دی جا رہی ہے ۔ کھادی کے تعلق سے اس جذبے کو مزیدحوصلہ فراہم کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس سے غریبوں کے گھروں میں دیوالی کا دیا جلے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کھادی کے تئیں دلچسپی میں اضافہ ہونے کے باعث کھادی کے شعبے میں کارکنوں اور حکومت میں کھادی سے جڑے لوگوں میں ایک نئے طریقے سے سوچنے کی عادت پروان چڑھی ہے ۔ اس کے لئے نئی ٹیکنالوجی تیار کرنے ، اس کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور شمسی ہتھکرگھا لانے کے سلسلے میں غوروفکر کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کھادی کی متعدد فیکٹریاں اور دکانیں 30 -30 سال سے بند پڑ ی ہوئی ہیں، انہیں دوبارہ بحال کرنے کے لئے بھی غور کیا جانا چاہئے تاکہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں وارانسی کے سیوا پور میں کھادی آشرم گزشتہ 26برسوں سے بند پڑا تھا لیکن آج اسے دوبارہ زندہ کیا گیا ہے ۔ اسی طرح کشمیر کے پمپور میں کھادی ایوم گرام ادھوگ کیندر نے اپنے بند پڑے ٹریننگ سنٹر کو دوبارہ شروع کیا ہے اور کشمیر کے پاس تو اس شعبے کو دینے کے لئے بہت کچھ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پمپور میں کھادی ٹریننگ سنٹر کی بحالی کی وجہ سے نئی نسل کو جدید ٹکنالوجی کی مدد سے پروڈکشن ورک کرنے ، بننُے میں اور نئی چیزیں بنانے میں بہت مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی بات ہے کہ اب بڑے بڑے کارپوریٹ گھرانوں نے بھی دیوالی کے تہوار پر کھادی کی بنی چیزیں تحفے میں دینے شروع کئے ہیں، اور دیگر لوگ بھی تحفہ میں کھادی کی چیزیں دینے لگے ہیں۔یو این آئی