اشرف چراغ
کپوارہ//سب ضلع ہسپتال کپوارہ کئی دہائیو ں سے عدم توجہی کا شکار ہے۔ہسپتال میں آئے روز مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہسپتا ل میں ماہر امراض خواتین کی دو اسامیا ں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہیں ۔ان ڈاکٹرو ں کی عدم دستیابی کی وجہ سے حاملہ خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انتظامیہ نے گوررنمنٹ میڈکل کالج ہندوارہ سے ایک ماہر امرا ض خواتین کو روسٹر کے مطابق کپوارہ میں او پی ڈی کیلئے تعینات کیا ہے ۔ضلع کے دوسرے ہسپتالو ں کی ڈاکٹرو ں کی خدمات حاصل کرنے سے بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی کیونکہ سب ضلع ہسپتال پورے ضلع کے لوگو ں کی واحد امید ہے جہاں ضلع کے سرحدی علاقوں مژھل ،کیرن ،بڈنمل ،کرناہ اور جمہ گنڈ جیسے دور دراز علاقوں کے مریضوں کو منتقل کیاجاتا ہے لیکن بہتر طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں ہندوارہ ،بارہمولہ اور سرینگر منتقل کیا جاتا ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک وقت لوگو ں کو کہا گیا کہ اس سب ضلع ہسپتال کا درجہ بڑھا کر ضلع ہسپتال کے بطور ترقی دی جائے گی اور با ضابطہ ہسپتال گیٹ کے سامنے بورڈ بھی نصب کیا گیا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر کم وقت میں ہی اس بور ڈ کو اتارا گیا ۔کپوارہ ہسپتال اب ضلع ہسپتال کا درجہ رکھتا ہے یا سب ضلع ہسپتال یا پھر ہیلتھ سنٹریہ ابھی معمہ بنا ہوا ہے۔