کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا اتوار کو دو روز تک عوامی دربار سج گیا۔پہلے دن ضلع کے مختلف اور دوردراز علاقوں سے آنے والے قریب20عوامی وفود نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔پلوامہ کے بعد یہ وزیر اعلیٰ کاعوامی ملاقاتوں کے پروگرام کا دوسرا پڑائو ہے۔وزیر اعلیٰ نے کئی عوامی اہمیت کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے موقعہ پر ہی احکامات صادر کئے۔دیہی ترقی و قانون کے وزیر عبدالحق خان، ممبر پارلیمنٹ فیاض احمد میر، ارکان قانون ساز بشیر احمد ڈار ، راجا منظور اور فاروق مرچل موجود تھے۔جمہ گنڈ سے آئے ہوئے ایک عوامی وفد نے زوہامہ ۔جمگنڈ سڑک کی اَپ گریڈیشن ، قصبے میں طبی سہولیات میں بہتری ،راشن کی مقدار میں اضافہ اور زیرو لائن پر رہنے والے لوگوں کے لئے بنکروں کی تعمیرکرانے کی مانگ کی۔مژھل سے آئے ہوئے وفد نے رِنگ بالا مڈل سکول کا درجہ بڑھانے ، ژونٹی وارہ میں جے کے بینک شاخ کھولنے ، مصری بہک میں فسٹ ایڈ مرکز قائم کرنے کے علاوہ سرینگر میں مژھل ہاوس تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ فرکیاں کیرن سے آئے ہوئے وفد نے طبی سہولیات میں بہتری لانے ،سڑکوں کی تعمیر ،فائر سٹیشن کا قیام اور زیرو لائن پر مندیاں گائوں میں ایک طبی مرکز قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوںنے کیرن ہائیر سکینڈری سکول کے لئے ایک بس کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔گجر و بکرال طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے ایک رہائشی سکول اور طلباء کے لئے مسابقتی امتحانات کے لئے کوچنگ کی سہویات کا مطالبہ کیا۔حلقہ انتخاب لنگیٹ کے کئی وفود بھی وزیرا علیٰ سے ملے اور موار نالے سے مشینوں کے ذریعے تعمیراتی مواد نکالنے پر پابندی لگانے ، نالے کے کناروں کی مرمت اور قصبے میں زچہ وبچگی ہسپتال قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔قاضی آباد سے آئے ہوئے وفد نے گرڈ سٹیشن کا درجہ بڑھانے ، اشپورہ میں تعلیمی زون اورکرالہ گنڈ ہسپتالوں کے قیام کامطالبہ کیا۔ماور علاقہ کے وفد نے کلام آباد ہسپتا ل کے قیام ، ہرد کھاری نالہ پر سیلاب سے بچائو کام اور اَپر راجورہ میں کھیل میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ہنگنی کوٹ اور سوچھلیار دیہات کو بجلی کی فراہمی میں بہتری لانے اور علاقہ میں ریسوونگ سٹیشن کو الگ کرنے کے امکانات پر غور کرنے کی ہدایت دی ۔کپواڑہ کے وکلاء کا ایک وفد بھی وزیرا علیٰ سے ملا اور ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں وکلاء کے لئے چیمبر ،وکلاء کی لائبریری کو اَپ گریڈ کرنے کے لئے امدا د اور کرالہ پورہ ترہگام کی عدالتوں میں پرزائیڈنگ افسروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ۔کپواڑہ کی ٹریڈرس فیڈریشن کے وفد نے مقامی ہسپتال کو درجہ بڑھانے اور قصبے میں ٹھوس غلاظت کو ٹھکانے لگانے کی سہولیت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریجی پورہ میں بس سٹینڈ کی اراضی کی فصیل بندی کرنے کی مانگ کی ۔ضلع کے دانشوروں کے ایک وفد نے ورنو میں مرحوم مولانا انور شاہ کشمیری ؒ کے آبائی مکان کو ہیرٹیج سائیٹ مقام دینے کے لئے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوںنے ضلع میں کلچرل اکیڈیمی کے ایک سب آفس کو قائم کرنے کی مانگ کی۔اقلیتی طبقے کے ممبران کے وفد نے مقامی شمشان گھاٹ کی دیوار بندی کا مطالبہ کیا ۔کنن پوشہ پورہ کے ایک وفد نے دو زیر تعمیر پلوں کومکمل کرنے ، ایک نرسنگ کالج کے قیام اور علاقے میں ایک کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ قائم کرنے کامطالبہ کیا۔ ترہگام کے ایک وفد نے کہمل نالے پر حفاظتی باندھ ، کھیل میدان اور مقامی بازار کی سڑک کو وسعت دینے کا مطالبہ کیا۔پولٹری ایسو سی ایشن کے نمائندوں کے ایک وفد نے ایک روزہ چوزوں کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کا مطالبہ کیا۔ لنگیٹ کے ایم ایل اے انجینئر رشید کی سربراہی میں ایک وفد نے قصبے میں 7.50کروڑ روپے ڈرنیج پروجیکٹ کو منظوری دینے کے لئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوںنے صفاپورہ ریسووِنگ سٹیشن ، منکن ۔بنگس سڑک کو ترقی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوںنے قلم آباد قصبے میں سڑک کو وسعت اور موار بالا میں زیر تعمیر سٹیڈیم پر جاری کام کو مکمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ قاضی آباد کے ایک وفد نے قصبے میں ایک کمیونٹی ہال تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ کپواڑہ ، ہندواڑہ اور لنگیٹ کے وفود نے بنگس وادی کو ایک سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کا مطالبہ کیا۔کپواڑہ کی اوقاف کمیٹی کے ایک وفد نے جامع مسجد کے نزدیک ایک اوور ہیڈ ٹینک تعمیرکرنے ، مقامی زیارت کی دیوار بندی کرنے کی مانگ کی۔ہایہامہ سے آئے ہوئے وفد نے پینے کے پانی اور بجلی کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوںنے ہلمت پورہ میں ایک سپورٹس گرائونڈ تعمیر کرنے کابھی مطالبہ کیا۔ کنٹھ پورہ ، واوورہ اور وارہ نائو کے وفود نے ان کے علاقوں میں ریوینو دیہات کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے ژیر کوٹ سے وارہ نائو تک فائر سٹیشن قائم کرنے کی مانگ کی ۔انہوںنے ضلع میں ریل لنک بڑھانے اور واوورہ میں تعلیمی زون معرض وجود میں لانے کی مانگ کی۔ پنشنروں کے ایک وفد نے ان کے حق میں ساتویں پے کمیشن کی عمل آوری اور ریاست میں جنرل ایجوکیشن پالیسی کومتعارف کرانے مطالبہ کیا۔ ٹرانسپورٹروں کے ایک وفد نے ان کے بقایا جات سے ٹیکس کو معاف کرنے اور اے آر ٹی او کے دفتر کو تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ پہاڑی زبان بولنے والے ایک وفد نے اپنے ایس ٹی حیثیت کے مطالبے کو دہرایا ۔کلنگام کے ایک وفد نے میدان پورہ ۔براری پورہ واٹر سپلائی سکیم کو از سر نو چالو کرنے اور پہرو نالہ پر حفاظتی باندھ تعمیر کرنے کو مطالبہ کیا۔ڈرائے فروٹ ڈیلروں کے ایک وفد نے اخروٹ صنعت کیلئے جی ایس ٹی نوٹیفکیشن اجرا کرنے اور کاروباری طبقے کو جی ایس ٹی کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔درگمولہ ، رامحال ، لال پورہ ، سوگام ، ولگام و دیگر علاقوں کے لوگوں نے بھی وزیرا علیٰ سے ملاقات کی اور اپنے مسائل کی تفاصیل ان کے سامنے رکھیں۔محبوبہ مفتی نے تمام وفود کو یقین دلایا کہ ان کے جائز مطالبات پر غور کیا جائے گا۔چند ایک معاملات میں وزیر اعلیٰ نے موقعہ پر ہی احکامات صادر کئے۔اپنے دو دِنوں کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ آج ضلع میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گی۔وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سینئر افسران ، مختلف محکموں کے سربراہاں ، انجینئر نگ محکموں کے سربراہاں اور ضلع انتظامیہ کے افسران اس موقعہ پر موجود تھے۔