اشرف چراغ
کپوارہ// کپوارہ ضلع میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ ضلع کے اگرچہ نوجوان اپنے اپنے کاموں میں مشغول ہیں ،وہیں کرالہ پورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے دو گونگے بھائیوں نے کپڑے سلنے کے کام میں شہرت حاصل کی اور آج وہ لوگو ں کے دلو ں پر راج کرتے ہیں ۔علی محمد میر اور شبیر احمد میر پسران محمد سبحان میر ساکن دردسن کرالہ پورہ کی عمر میں صرف 2سال کی فرق ہے لیکن دونو ں بھائی گونگے ہیں جس کی وجہ سے ان کے والدین سخت پریشان تھے ۔والدین کا کہنا ہے کہ دونو ں بھائیو ں کی عمر جو ں جو ں بڑھنے لگی تو انہو ں نے اپنے گھر کا کام کاج سنبھالا اور اپنے والدین کے کام میں ہاتھ بٹایا ۔ان کے والدین کا کہناہے کہ اب انہیں یہ فکر ستانے لگی کہ گونگے بھائیو ں کا نکاح کہاں کریں گے اور کون ان کے ساتھ شادی کے لئے راضی ہوںگے ۔ان کا کہنا ہے کہ دونو ں بھائیو ں میں ہنر سیکھنے کا بہت شوق تھا اور ہم نے ان کو ایک درزی کے پاس کپڑوں کی سلائی کٹائی سیکھنے کے لئے رکھا، قسمت ہم پر مہربان ہوئی کہ دونو ں گونگے بھائیو ں نے دو سال میں کرالہ پورہ قصبہ میں اپنا ایک الگ دکان لیا اور وہا ں کپڑے سلنے کا کام شروع کیا اور کئی سالو ں میں شہرت حاصل کر کے لوگو ں کے دلو ں پر راج کرنے لگے اور لوگ آج اپنی مرضی سے بہترین معیار کا کپڑا اور بہترین سلائی کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں اور لوگو ں کو یقین ہے کہ ان دو گونگے بھائیو ں نے اپنے اس ہنر کو اس قدر زندہ رکھا کہ کپڑے سلا کر لباس کی لمبی عمر اور بہترین معیار یقینی بنتا ہے ۔دونو ں گونگے بھائیو ں کی بات اگرچہ کوئی نہیں سمجھ سکتا ،تاہم ان کے گھر والوں نے کہا کہ کرالہ پورہ بازار میں ان کی دکان مشہورہے جہاں پر 15سال قبل لوگوں کی بھیڑ کپڑے سلانے کے لئے جمع ہوتی تھی لیکن موجودہ دور میں عام طور پر لوگ ریڈی میڈ کپڑے خرید کر پہننا پسند کرتے ہیں حالانکہ ایک ایسا زمانہ تھا جب اس دکان پر کپڑے سلانے کے لئے خریدارو ں کی بھیڑ ہوا کرتی تھی لیکن اب اگرچہ میر ٹیلرنگ دکان پر خریدارو ں کی کمی ہوئی لیکن اب بھی دونو ں بھائی اچھے کپڑوں کی سلائی میں مشہور ہیں اور اب یہ دونوں کئی بچو ں کے باپ بھی بن گئے اور مختلف کپڑے جن میں کو ٹ پتلون ،قمیض پاجامہ اور عورتو ں کے لئے اچھے ڈئزاین کے کپڑے تیار کر کے اپنا روزگارکماتے ہیں ۔گونگے درزیو ں نے اس قدر کمال کیا کہ کپڑے سلا کے پیسہ کما کے اپنے الگ الگ مکان تعمیر کر کے خوشی سے اپنے اہل و عیال کا پیٹ پالتے ہیں ۔