اشرف چراغ
کپوارہ //پولیس نے منگل کو بتایا کہ کپوارہ ضلع کے کرناہ علاقے میں ایک مبینہ منشیات اسمگلر کو نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو مختار احمد شاہ (42) ولد مرحوم سید اکبر شاہ ساکن پنجیترن کرناہ کی لاش پیر کی رات لائن آف کنٹرول پر ٹیٹوال کے قریب ہریدل جنگل کے علاقے میں ملی جہاں پیر کی شام کچھ گولیوں کی آوازیں سنی گئیں تھیں۔ ترجمان نے کہا کہ گولیوں کی آوازیں سننے کے بعد پولیس اور فوج کی ایک ٹیم نے تلاشی مہم شروع کی جس کے نتیجے میں پنگلا ہریدل علاقے میں ایک لاش برآمد ہوئی۔
لاش کو ضروری طبی قانونی طریقہ کار کے لیے ایس ڈی ایچ ٹنگڈار منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ سے متعلق کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ۔ترجمان نے کہا کہ ، ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ متوفی شاہ کو حریف منشیات سمگل کرنے والے گروہ کے ارکان یا حریف ملی ٹینٹ کارندوں نے ہلاک کیا ہے۔ترجمان کے مطابق شاہ ایک اعلی سطحی منشیات کا سمگلر اور خطے کا اہم شخص تھا۔ وہ ماضی قریب میں منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دو واقعات میں ملوث پایا گیا تھا اور اس نے بھاری مقدار میں منشیات اور ہتھیاروں کی سرحد پار منتقلی کا اعتراف کیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ وہ اپنے بھائی، صادق شاہ کے ساتھ اس کی وابستگی، جو پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے منشیات اور ہتھیاروں کے ایک لانچنگ کمانڈر اور سپلائی کرنے والی ایک اہم شخصیت ہے، ان غیر قانونی سرگرمیوں میں اس کے ملوث ہونے کی گہرائی کو واضح کرتی ہے۔ صادق شاہ خود منشیات کی دہشت گردی کے مقدمات میں چارج شیٹ ہے اور POJK میں مقیم ایک اعلیٰ دہشت گرد کمانڈر ہے،” ۔مختار کا خاندان منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے متعلق مختلف قانونی مقدمات میں الجھا ہوا ہے۔ مختار کے خاندان کے کم از کم چھ دیگر افراد اس وقت ان مجرمانہ سرگرمیوں کے سلسلے میں الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔”