سرینگر/ / کپوارہ کے ٹھنڈی پورہ علاقے میں4روز قبل فوج کی گولی سے ہلاک ہوئے سو مو ڈرائیور آصف اقبال کیس میں بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ اور ایس ایس پی کپوارہ کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ٹھنڈی پورہ کپوارہ میں16دسمبر کی رات سو مو ڈرائیور فوج کی گولی کا نشانہ بن گیا۔بشری حقوق کے ریاستی کمیشن چیئر مین جسٹس(ر) بلال نازکی نے کیس کی سماعت کی جس کے دوران انہوں نے ایس ایس پی کپوارہ اور ضلع مجسٹریٹ کپوارہ کو ہلاکت سے متعلق مکمل رپورٹ15فروری تک پیش کرنے کی ہدایت دی۔اس کیس کی آئندہ شنوائی15فروری مقرر کی گئی ہے۔اس سے قبل انٹرنیشنل فورم فار جسٹس محمد احسن اونتو نے پیر کو ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں ایک عرضی دائر کی ،جس میں کہا گیا’’16اور17دسمبر کی رات کو دلدوز حادثے میں ٹھنڈی پورہ کپوارہ میں آرمی اہلکاروں نے ایک بے گناہ عام شہری ،جو پیشہ سے ڈرائیور سومو تھا،اور جس کی شناخت آصف اقبال بٹ ساکن ٹھنڈی پورہ کپوارہ کے بطور ہوتی ہے،کو بلا جواز ہلاک کیا‘‘۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے مجسٹریل تحقیقات کے احکامات جاری کئے ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے’’ انتظامیہ کے احکامات پر فوج اور سیکورٹی فورسز رات کو ہر گلی اور ناکہ پر گھات لگا کر عام شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر(اور بعد میں) کراس فائرنگ کا نام دیکر قاتلوں کو بچاتے ہیں‘‘۔عرض گزار نے تحقیقات پر انگلی اٹھاتے ہوئے کہا ہے’’ایسے تحقیقات پر ہم کیسے اعتبار کر سکتے ہیں،لہذا بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کی تحقیقاتی ونگ سے آزادانہ تحقیقات کر کے حقیقت کو سامنے لاکر انصاف کا بول بالا کریں۔