کٹھوعہ// کٹھوعہ کے سرحدی علاقوں کے 56 گاؤں ایسے ہیں جن میں پچھلے ایک ماہ سے بجلی نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق مورین، سانجی موڑ، ہری پور، منیاری، پناسرعلاقہ میں گزشتہ ایک ماہ سے بجلی غائب ہے۔علاقہ کے لوگوں نے کٹھوعہ کے چڑوال مقام پر جموں پٹھانکوٹ پراحتجاج کیا۔اس علاقے کاٹرانسفارمر خراب ہوگیا ہے جوکہ ایک ماہ گذرنے کے باوجود ٹھیک نہیں کیاگیاہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ گرمی سے سخت پریشان ہوکر احتجاج کرنے پرمجبور ہوگئے ۔انہوں نے جموں جموں پٹحانکوٹ نیشنل ہائی وے سڑک کو بند رکھا کر احتجاج کیا جسکے درمیان نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کی نکل و حرکت بھی بند رہی ۔اس دوران احتجاج کی قیادت سابق ایم ایل اے گردھاری لال چلوترا نے کی۔اس موقعہ پرانہوں کہا کہ اس شدید گرمی میں بجلی کانہ ہونے سے لوگوں کاجینا محال ہوگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں 10 ایم بی اے کا پاور گرڈ اسٹیشن ہے جو علاقے کے لئے نا کافی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجلی کی کمی کوپوراکرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں۔بجلی کی فراہمی کے لئے ان علاقوں میں کم از کم 30 ایم بی اے کا پاور گرڈ اسٹیشن کا ہونا چاہیے تھا لیکن ہر بار کی طرح حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی لیکن زمینی حقائق پر کوئی بھی کارروائی نہیں ہوئی جسکی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ چلوترہ نے کہاکہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے علاقے کا پاور گرڈ اسٹیشن کا ٹرانسفارمر جل گیا تھا لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود بھی ابھی تک علاقے میں بجلی کی فراہمی کا کوئی بھی ازالہ نہیں کیا گیا جسکے نتیجے میں لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے اسکے علاوہ کانگریس لیڈر چوہدری بلبیر سنگھ، نریش شرم، انل کمار، گلدیپ سنگھ وغیرہ وغیرہ احتجاج میں شامل تھے۔ اس دوران موقعہ پر پہنچ کر ڈی ایس پی، باڈر ہیرا نگر ایس ایچ او تھانہ ہیرانگر ایس ڈی ایم ہیرانگر نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کا مسائل کا جلد از جلد ازالہ کیا جائے گا۔