سرینگر// ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ضلع جیل کٹھوعہ کا دورہ کرنے کے بعد تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے قیدیوں کی حالت زار اور انہیں سرکار کی طرف سے قانونی و دیگر سہولیات سے محروم رکھے جانے پر عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بار ایسوسی ایشن کی5رکنی ٹیم جن میں ایڈوکیٹ اعجاز بیدار ،ایڈوکیٹ انور الاسلام شاہین ،ایڈوکیٹ حامد شفیع،ایڈوکیٹ محمد اشرف بٹ ،ایڈوکیٹ ناصر قادری اور ایڈوکیٹ مدثر یوسف شامل ہیں ،نے کٹھوعہ ڈسٹرکٹ جیل کا دورہ کرکے وہاں موجود قیدیوں کی تفصیلات معلوم کیں ۔اس بارے میں رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ جیل میں اس وقت کل73قیدی ہیں ،جن میں 66کشمیری اور 7غیر ملکی قیدی شامل ہیں ،۔غیر ملکی قیدیوں میں زبیر مغل (پاکستان)،شہزاد احمد (پاکستان)،اختر الاسلام ،نوید احمد ،محمد صدیق و محمد صادق چیچی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان قیدیوں کو قانونی امداد فراہم نہیں کی جارہی ہےج نیز کشمیری قیدیون کو بھی سیفٹی ایکٹ کے تحت پابند سلاسل رکھ کر انکے قانونی حقوق سلب کئے جارہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان قیدیون کو جیل مینول کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں جبکہ ریاستی عدلیہ کی طرف سے وضع کردہ منیجمنٹ رول2010کے مطابق ان کے کیسوں کو 15روز کے اندر حل نہیں کیا جاتا بلکہ انکی قید کو طول دینے کیلئے بار بار سیفٹی ایکٹ کا اطلاق عمل میں لایا جاتا ہیے ۔بار ٹیم نے کٹھوعہ جیل کی حالت اور قیدیون کو بنیادی حقوق سے محروم رکھے جانے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے ۔