جموں//کٹھوعہ اور گاندر بل میں قائم کئے انجینئرنگ کالج رواں برس کے دوران کام کرنا شروع کر دیں گے ، اس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ اس بات کا اعلان کرتے ہوئے وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے بتایا کہ کٹھوعہ اور ضلع گاندر بل کے صفاپورہ میں قائم کئے گئے ان اداروں میں داخلے عنقریب ہی شروع کر دئیے جائیںگے۔ وہ گورنمنٹ کالج برائے انجینئرنگ و ٹکنالوجی کے سالانہ دن پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جہاں وزیر مملکت پریہ سیٹھی اور دیگران بھی موجود تھے۔ الطاف بخاری نے بتایا کہ انہوں نے دو روز قبل مرکزی وزارت انسانی وسائل و بہبود کے ساتھ رابطہ کر کے ان اداروں میں شروع کئے جانے والے مضامین کے بارے میں طے کر لیا ہے ۔ مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل جاویڈکر نے ریاستی وزیر تعلیم الطاف بخاری کے ساتھ منعقدہ میٹنگ کے بعد ان دو اہم اداروں کے لئے 25کروڑ روپے واگزار کرنے کا اعلان کیا ہے ، قابل ذکر ہے کہ ان اداروں کے لئے 52کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں اور پہلے مرحلہ میں پچیس کروڑ روپے اسی ہفتہ ریلیز کئے جا رہے ہیں۔ ان اداروں میں درس و تدریس کا کام اسی سال متبادل عمارتوں میں شروع ہو جائے گا جب کہ عمارتوں کی تعمیر اگلے دو سال میں مکمل ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ انجینئرنگ کالجوں میں پڑھنے والے طالب کو وظائف کے علاوہ دیگر تمام سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ الطاف بخاری نے بتایا کہ ان کی مرکز وزیر کے ساتھ ملاقات کے بعد لڑکیوں کے 7ہوسٹل تعمیرکرنے کے لئے 50روپے واگزار کئے گئے ہیں ، یہ ہوسٹل بمنہ، پلوڑہ، ٹھاٹھری، راجوری، کپوارہ،پلوامہ اور کرگل میں تعمیر کئے جائیں گے۔اس دوران گورنمبت کالج برائے انجینئرنگ و ٹکنالوجی کی انتظامیہ کی طرف سے پیش کردہ مطالبات کے حوالہ سے وزیر نے کالج کیلئے آڈیٹورئم، کینٹین کے قیام اور وارڈن کی اسامی کو منظوری کا بھی اعلان کیا۔ وزیر تعلیم نے ادارہ کے طلاب، والدین اور انتظامیہ کو عمدہ کارکردگی کے لئے مبارک باد پیش کی اور یقین دلایا کہ ریاستی حکومت جموںکشمیر کو تعلیم کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے۔