جموں//ریاستی ہائی کورٹ کے جموں ونگ نے ریاستی چیف سیکرٹری اور پولیس سربراہ کے نام نوٹس جاری کر کے کٹھوعہ عصمت دری و قتل معاملہ کے ملزم پولیس اہلکار کو برطرف کئے پر جواب طلب کیا ہے ۔ کٹھوعہ کیس میں ملوث ہونے کی بات سامنے آنے کے بعد ملزم کانسٹبل تلک راج کو پہلے 8مارچ 2018کو معطل کیا گیا تھا ۔کرائم برانچ کو جب معاملہ کی تحقیقات سونپی گئی تو کانسٹبل تلک راج کو ثبوت مٹانے کے علاوہ فرائض منصبی سے کوتاہی کا مرتکب پایا گیا جس کے بعد 17اپریل کو اسے نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ وکیل صفائی اے کے ساہنی نے گزشتہ روز جموں کشمیر ہائی کورٹ کے جموں ونگ میں ملزم کی برطرفی کو چیلنج کیا تھا جس پر عدالت عالیہ نے سرکار کو دو ہفتہ کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی ہے ۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ جسٹس ایم کے ہنجورہ نے وکیل صفائی کے دلائل سننے کے بعد ڈائریکٹر جنرل پولیس کو دو ہفتہ کے اندر وجوہات پیش کرنے کے لئے کہا ہے کہ کیوں نہ ملزم کی برطرفی کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیا جائے۔ وکیل صفائی نے عدالت میں دلیل پیش کی تھی کہ چونکہ اس کے مؤکل پر تاحال کوئی بھی جرم ثابت نہیں ہوا ہے اس لئے اسے ڈی جی پی کی طرف سے برطرف کرنے کا حکم سراسر ناانصافی ہے اس لئے اسے منسوخ کر دیا جائے۔ وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ملزم کو نہ تو کوئی نوٹس جاری کیا گیا اور نہ ہی اس کے خلاف عائد الزامات کی کوئی انکوائری کی گئی بلکہ اسے سیدھے برطرف کر دیا گیا جو کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے منافی ہے ۔