سرینگر// نائب وزیر اعلیٰ کوندر گپتا کے کٹھوعہ معاملے پر دئے گئے بیان کو کانگریس نے اسے قابل مذمت اور بدقسمتی سے تعبیر کیا ہے۔ پارٹی نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اس معاملے میں اپنا مؤقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے نائب وزیر اعلیٰ کے بیان کو جس میں انہوں نے کٹھوعہ سانحہ کو ’’معمولی نوعیت کا واقعہ‘‘ قرار دیا ہے، کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس بدقسمتی سے تعبیر کیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اس قسم کا بیان ایک منصوبہ بند پروگرام معلوم ہوتا ہے تاکہ کٹھوعہ جیسے سانحہ سے عوام کی توجہ ہٹائی جائے۔ کانگریس پارٹی نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اس معاملے میں اپنا مؤقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے شرمناک اور ہیبت ناک سانحات نے نہ صرف ملک بلکہ ریاست کو بھی شرمسار کردیا ہے۔ ترجمان نے نائب وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اعلیٰ عہدے پر براجمان ہے اور اس قسم کے بیان دینے سے شرمناک سانحات کو جواز نہیں بخش سکتے ۔پارٹی ترجمان نے نائب وزیر اعلیٰ پر چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک آٹھ سالہ معصوم بچی کو اجتماعی درندگی کا شکار بنایا گیا اور بعد میں بڑی بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا لہٰذا کس طرح اس واقعہ کو معمولی نوعیت کا واقعہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ کس طرح مخلوط حکومت ریاستی عوام کے ساتھ پیش آرہی ہے۔ ایک طرف متاثرین کو انصاف دلانے کی باتیں کی جارہی ہے اور واقعہ میں ملوث افراد کو کڑی سزا دینے کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے مگر دوسری جانب ایسے سانحات کو معمولی نوعیت کا واقعہ قرار دیا جارہا ہے جس یہ مخلوط حکومت کی دورخی پالیسی واضح ہوجاتی ہے۔ پارٹی ترجمان نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھیں کیوں کہ ایسے بیانات واضح طور پر خطرناک اور عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات سے ریاستی عوام کے اندر مزید مایوسی پیدا ہونے کا احتمال ہے۔