سرینگر//کٹھوعہ عصمت دری و قتل کیس میں انصاف کو یقینی بنانے کی خاطر بھارت کے شہر دھرادون میں طلبا ء و طالبات نے پرامن مظاہروں کا انعقاد کیا۔ اتوار کو دہرادون میں زیر تعلیم درجنوں کشمیری طلبا و طالبات سمیت مقامی طلاب نے اسٹوڈینٹس ایسو سی ایشن دہرادون کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے متاثرہ 8سالہ بچی کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ طلاب کی ایک بڑی تعداد گاندھی پارک میں جمع ہوئی جنہوں نے پرامن احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے کٹھوعہ معاملے میں انصاف کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ احتجاجی طلاب نے اس موقعہ پر ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے جن پر ’’ انصاف دو‘‘، ’’مجرمین کو مزید پناہ فراہم مت کرو‘‘، ’’میں ایک خاتون ہوں اور میں مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتی ہوں‘‘، ’’شفاف تحقیقات‘‘ اور ’’عصمت دری نہیں‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ اس موقعہ پر طلاب نے راہ چلتے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس پرامن احتجاج میں شامل ہوکر دنیاکو باور کرائیں کہ وہ خواتین کی حرمت اور عزت کو پامال نہ کریں۔ احتجاجی طلاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمار ے احتجاج کا مقصد یہ ہے کہ ہم دنیا پر یہ باور کرائیں کہ خواتین کے حقوق کو دنیا کے کسی بھی خطہ میں پامال نہ کیا جائے۔واضح رہے گزشتہ ایک ہفتے سے پوری دنیا میں سماج سے تعلق رکھنے والے مختلف لوگوں کے علاوہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے کٹھوعہ میں کمسن بچی کے ساتھ ہوئی آبرو ریزی اور قتل پر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اور ریاستی حکومت اور انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کیس کی آزادانہ اور شفاف بنیادوں پر تحقیقات کرکے واقعہ میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دیں۔